البانیہ، ٹک ٹاک پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کرنے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
البانیہ میں کابینہ نے ٹک ٹاک پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق البانیہ کی کابینہ نے 12 ماہ کے لیے ٹک ٹاک کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، البانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ویڈیو شیئرنگ کے مقبول پلیٹ فارم خاص طور پر بچوں میں تشدد اور غنڈہ گردی کو فروغ دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کردیا
وزیرتعلیم اوگرٹا مناسٹیرلیونے کہا کہ حکام والدین کے کنٹرول، عمر کی تصدیق اور درخواست میں البانوی زبان کو شامل کرنے جیسے فلٹرز لگانے کے لیے ٹک ٹاک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
وزیر نے کہا کہ حکام نے تقریباً 65 ہزار والدین کے ساتھ 1 ہزار 300 ملاقاتیں کیں جنہوں نے ٹک ٹاک پلیٹ فارم کو بند کرنے یا محدود کرنے کی سفارش کی۔
کابینہ نے یہ کارروائی پچھلے سال اس وقت شروع کی جب نومبر میں ٹک ٹاک پر شروع ہونے والے ایک جھگڑے کے بعد ایک نوجوان نے دوسرے نوجوان کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی کانگریس نے ٹک ٹاک پر پابندی کا بل منظور کرلیا
گزشتہ سال دسمبر میں البانوی وزیراعظم ایڈی راما نے کہا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news البانیہ امریکا پابندی ٹک ٹاک کابینہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: البانیہ امریکا پابندی ٹک ٹاک کابینہ ٹک ٹاک پر کے لیے
پڑھیں:
اربعین زائرین پر پابندی، ایم ڈبلیو ایم اور ایس یو سی کا شدید ردعمل
اسلام ٹائمز: ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکومت کا کام عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے نہ کہ مذہبی عبادات پر پابندی عائد کرنا۔ علاوہ ازیں ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنے اس فیصلہ پر فوری نظرثانی کرنی پڑی گی، اگر فوری طور پر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو آئندہ کا لائحہ عمل کل پیش کرینگے۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل عباس
ملت تشیع پاکستان کی دو نمائندہ شیعہ جماعتوں مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ علماء کونسل نے حکومت کی جانب سے اربعین کے موقع پر زیارات کیلئے ایران اور عراق زمینی راستے سے جانے پر پابندی عائد کرنے کے فیصلہ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکومت کا کام عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے نہ کہ مذہبی عبادات پر پابندی عائد کرنا۔ علاوہ ازیں ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنے اس فیصلہ پر فوری نظرثانی کرنی پڑی گی، اگر فوری طور پر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو آئندہ کا لائحہ عمل کل پیش کرینگے۔ شیعہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ سید راشد رضوی نے بھی حکومت کے فیصلہ کو شیعہ دشمنی سے تعبیر کیا۔ مزید احوال اس ویڈیو رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial