ڈیمز ڈیڈ لیول کے قریب، خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ملک میں پانی کی قلت کا خدشہ، ملک کے بڑے ڈیمز ڈیڈ لیول پر پہنچنے کے قریب، ارسا (انڈس ریور سسٹم اتھارٹی) نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔انڈس ریور سسٹم اتھارٹی نے تربیلا ڈیم اور منگلا ڈیم کی صورتحال سے صوبوں کو آگاہ کیا، ارسا کے مطابق تربیلا اور منگلا ڈیم ڈیڈ لیول کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
ارسا نے پانی کی تقسیم کا نیا ضابطہ جاری کر دیا، ارسا کی جانب سے صوبوں کی محکمہ آبپاشی کو فوری اقدامات لینے کے احکام جاری کر دیئے گئے ہیں۔انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کے مطابق بارش نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال بہتر ہونے کا امکان نہیں، سندھ نے رواں ربیع سیزن میں 16 فیصد پانی کی قلت برداشت کی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔
کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظماعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔