حکومت نے آئی ایم ایف کےکہنے پر 30 ہزار اسامیاں ختم کی ہیں، وزیر آبپاشی پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
پنجاب اسمبلی میں وزیر آب پاشی پیر کاظم پیر زادہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کےکہنے پر 30 ہزار امسامیاں ختم کی ہیں، نہروں کا نظام مزید بہتر سے بہتر بنا رہے ہیں۔
اسپیکر نے کورم کی نشاندہی کرتے ہوئے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اجلاس میں سات بل بھی پیش کیے گئے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن نے نعرے بازی شروع کر دی جس پر اسپیکر پلے کارڈر اٹھا کر نعرے بازی پر پابندی لگا دی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے لیکن پلے کارڈز نیچے کیے جائیں، اس پر اپوزیشن نعرے بازی کرتے ہوئے واک آؤٹ کرگئی۔
وزیر آبپاشی پیر کاظم پیرزادہ نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر 30 ہزار آسامیاں ختم کی گئی ہیں۔ نہری نظام سو سال پرانا ہے، 2025-26 میں اسےٹھیک کر دیں گے۔
اسپیکر ملک محمد احمد نے کہا کہ کسانوں کو شکایت ہے کہ انہیں وافر پانی نہیں ملتا، وقفہ سوالات کے بعدایوان میں 7 نئے بل پیش کیے گئے۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس 10مارچ صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
اسلام آباد:وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال 25-2024 کے پہلے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76 ہزار 7 ارب روپے ہو گیا ہے، جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51 ہزار 518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
سروے میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6 ہزار 439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جس میں 5 ہزار 783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سیکیورٹیز کی خریداری کی مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کیے۔
اقتصادی سروے کے مطابق اس دورانیے میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی، جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کیا۔
حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے۔
سروے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوئی۔