UrduPoint:
2025-09-18@12:50:52 GMT
اپوزیشن قائدین کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر شدید احتجاج کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 مارچ 2025)اپوزیشن قائدین کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع بھرپور احتجاج کا فیصلہ، پارلیمنٹ میں حکومت کو سیاسی جماعتوں کے خلاف غیر قانونی ہتھکنڈوں کا آئینہ دکھایا جائیگا، اپوزیشن اتحاد میں شامل ارکان نے احتجاج کے بارے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے بیانیہ سے خوفزدہ ہے ،حکمران سن لیں مقبول اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے نہیں لگایاجاسکتا۔
جبرفسطائیت کادورختم ہوگا اور ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔ اس وقت ملک کو بدترین فسطائیت کاسامنا ہے۔اپوزیشن قائدین نے یہ بھی کہا ہے کہ جعلی حکومت روزبروز بدنام اور کمزورہورہی ہے۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماو¿ں کا اپنے اتحادیوں بی این پی کے سینئر نائب صدر ساجد ترین اور سیکرٹری اطلاعات بی این پی آغا حسن بلوچ سمیت 50 سے زائد کارکنان اور قیادت پر ایف آئی آر درج کرانے کے حکومتی عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے اس کیخلاف ہرفورم پراحتجاج کا اعلان کیا۔ان کا کہنا ہے کہ اتحادی رہنماﺅں کیخلاف مقدمات درج کرنے کخلاف کل سینیٹ میں سخت احتجاج ہوگا۔خیال رہے کہ صدرمملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو طلب کیاتھا۔آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے طلب کیا تھا۔صدر مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان آصف علی زرداری کی جانب سے مجلس شوریٰ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس مورخہ 10 مارچ، 2025 بروز پیر سہ 3 بجے پارلیمنٹ ہاوس میں طلب کیا تھا۔صدر نے مجلس شوریٰ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہو طلب کیا تھا۔دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 11 مارچ کو طلب کیا تھا۔قومی اسمبلی کا معمول کا اجلاس ہوگا، اجلاس کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آصف علی زرداری طلب کیا تھا
پڑھیں:
تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے اپنی پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ اب کھل کر اپوزیشن کریں ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، 27 ستمبر کو پشاور میں جلسہ ہوگا، کارکن پوری قوت کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچیں۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اپنی ہمشیرہ علیمہ خان کے ذریعے جاری کردہ پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا، یہ جو مرضی کر لیں میں غلامی قبول نہیں کروں گا، میرے اور بشری بی بی کے اوپر جیل میں جو مینٹل ٹارچر ہو رہا ہے وہ عاصم منیر آپ اس لیے کروا رہے ہیں کہ ہم جھک جائیں گے یا ٹوٹ جائیں گے، ہم نے ’لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘ پڑھا ہوا ہے اور یہ عہد کیا ہے کہ ہم یزیدیت کے سامنے کبھی سر نہیں جھکائیں گے کیوں کہ یہ شرک ہے۔(جاری ہے)
عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل یحییٰ خان نے فوج کا کندھا استعمال کرکے اپنے اقتدار کو 10 سال تک کھینچنے کیلئے ظلم کا نظام قائم کیا جس کے نتیجے میں ملک ٹوٹ گیا، عاصم منیر آپ کو فوج نے ایلیکٹ نہیں کیا اور آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ فوج کا کندھا استعمال کرکے 10 سال تک بیٹھیں گے تو پہلے ملک کے حالات پر فوکس کریں کہ آپ نے اس اقتدار کو لمبا کرنے کیلئے کیا کیا کچھ نہیں کیا؟ آپ نے 9 مئی کا فالس فلیگ آپریشن کروایا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کرسکیں پھر الیکشن میں عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تو آپ نے ووٹ چوری کرکے مینڈیٹ سزا یافتہ مجرموں کے حوالے کردیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میڈیا سے آزادی چھین لی، 26 ویں ترمیم کے ذریعے آپ نے ججز کو سرکاری محکمہ بنا دیا اور ججز کو کنٹرول کر لیا، آپ نے جمہوریت ختم کردی، آپ نے رول آف لاء ختم کردیا، آپ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ظلم کی داستانیں رقم کیں تو اس کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کاری آنا بند ہوگئی جس پر پچھلے تین سالوں میں آپ نے ملک پر قرضہ دگنا کردیا۔