اسپتالوں میں مریضوں کے لواحقین سے نوسربازی سے موبائل ہتھیانے والے گینگ کے کارندے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
لاہورکے اسپتالوں میں مریضوں کے لواحقین سے نوسربازی کے ذریعے موبائل فون ہتھیانے والے گروہ کے 2 کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق انچارج انویسٹی گیشن تھانہ گوالمنڈی نعیم شہزاد نے پولیس ٹیم کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے پیشہ ور متحرک نقب زن و نوسرباز گینگ کے 2ملزمان کو گرفتار کر لیا۔گرفتار ملزمان میں گینگ کا سرغنہ رمضان انجم اور اس کا ساتھی بابر علی شامل ہیں۔
انچارج انویسٹیگیشن نعیم شہزاد کے مطابق ملزمان سے شہریوں کے چوری کیئے گے لاکھوں مالیت کےموبائل فونز،نقدی اور ناجائز اسلحہ برآمد کیا گیا۔ ملزمان رات کی تاریکی میں دکانوں کے تالے توڑ کر نقدی اور قیمتی سامان چوری کر کے فرار ہو جاتے تھے۔ ملزمان اسپتالوں میں مریضوں کے لواحقین سے نوسربازی کر کے موبائل فونزبھی ہتھیا لیتے تھے۔
ملزمان نے اسپتالوں میں نوسربازی کی 30 اورچوری کی متعدد وارداتوں کا انکشاف کیا ہے۔ ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس پراسیکیوشن پارٹنرشپ کی مدد سے گرفتار ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسپتالوں میں
پڑھیں:
کراچی: نجی بینک میں نقب زنی کی بڑی واردات، ملزمان لاکھوں روپے، طلائی زیورات، قیمتی سامان لوٹ کرفرار
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں ایک نجی بینک میں نقب زنی کی بڑی واردات کی گئی جس کے دوران ملزمان لاکھوں روپے نقد، طلائی زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے
رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس نے کہا کہ نقب زنی کی واردات ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب انجام دی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے کٹر کی مدد سے بینک کے متعدد لاکرز کے تالے کاٹے اور لاکھوں روپے، طلائی زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔
پولیس موقع پر پہنچ گئی اور سیکیورٹی گارڈ امان اللہ کو حراست میں لے لیا، پولیس حکام کے مطابق گارڈ نے اپنے دیگر10 سے 12 ساتھیوں کو گزشتہ رات دفتر کے اندر گیٹ کھول کر داخل کروایا۔
پولیس نے کہا کہ ملزمان گاڑی اور رکشے میں آئے تھے، لاکر کاٹنے کے لئے کٹنگ ویلڈر بھی ساتھ لائے تھے۔
کرائم سین سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے ایس آئی یو کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی، حکام نے کہا کہ نقب زنی کی واردات کے دوران ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کی جانب سے بینکوں کو پہلے ہی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی، متاثرہ نجی مائیکرو فنانس بینک کو سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔