جدہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 مارچ ۔2025 )وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان فلسطین کے ساتھ ہے اور عرب لیگ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، اسرائیل فلسطینیوں پر جاری مظالم بند اور عالمی قوانین کی پاسداری کرے ان خیالات کاا ظہار انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) وزرائے خارجہ کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا .

(جاری ہے)

اجلاس سعودی عرب کے شہر جدہ میں او آئی سی کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا، اجلاس میں تنظیم کے رکن ممالک نے شرکت کی اجلاس کے دوران فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت، جبری نقل مکانی اور ان کی سرزمین پر الحاق کے منصوبوں پر گفتگو کی گئی، وزرائے خارجہ نے متفقہ طور پر عرب منصوبے کے تحت غزہ کی تعمیر نو کی حمایت کی اور فلسطینی عوام کو جبرا غزہ سے بےدخل کرنے کے کسی بھی بیان کو مسترد کر دیا.

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور عرب لیگ کے فیصلے کی بھرپور حمایت کرتا ہے انہوں نے زور دیا کہ غزہ کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں پر جاری مظالم بند کرے اور عالمی قوانین کی پاسداری کرے. او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم عرب لیگ کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی مکمل حمایت کرتی ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین پر رہنے کا نہ صرف مکمل حق حاصل ہے بلکہ انہیں ایک خودمختار ریاست کے طور پر عالمی سطح پر اپنا کردار ادا کرنے کا بھی حق ہے حسین ابراہیم طحہ نے اسرائیل کی جانب سے بیت المقدس کی بے حرمتی، فلسطینی نوجوانوں کی گرفتاریوں اور شہادت جیسے جرائم کی سخت مذمت کی.

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے وزرائے خارجہ نے متفقہ طور پر عرب منصوبے کے تحت غزہ کی تعمیر نو کی حمایت کی اور فلسطینی عوام کو جبرا غزہ سے بےدخل کرنے کے کسی بھی بیان کو مسترد کر دیا اجلاس میں رکن ممالک نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فلسطینی عوام کے غزہ کی تعمیر نو کرتے ہوئے او آئی سی انہوں نے کی حمایت کے ساتھ

پڑھیں:

او آئی سی تعاون اجلاس، اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا: اسحاق ڈار

نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون بہت ضروری ہے۔ عالمی امن کے قیام کیلئے اقوام متحدہ میں او آئی سی تعاون اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون کو مزید فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ انسانی بحران سے نمٹنے اور عالمی امن کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ کا تعاون اہم ہے، تاہم اس کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دینا ہوگا۔ اسلامو فوبیا کے خطرات کو روکنے کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت اعزاز ہے۔ اقوام متحدہ کے بعد او آئی سی دنیا کی بین الحکومتی تنظیم ہے اور پاکستان او آئی سی کے بانی ارکان میں سے ایک ہے۔ علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس مسئلے کا حل نہ نکالا گیا تو اقوام متحدہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ عالمی برادری فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر تفصیلی خطاب کیا۔ اس مباحثے کا موضوع مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ تھا جس میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی۔ اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ہسپتالوں، سکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے تاکہ فلسطینی عوام کی تکالیف کم کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں یہودی آبادکاریاں بند اور ہنگامی انسانی بنیاد پر امداد فوری طور پر غیر مشروط بحال کی جائے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل شام کی گولان کی پہاڑیوں اور دیگر رقبے سے بھی پیچھے ہٹ جائے اور 1967ء کے وقت کی سرحدیں بحال کی جائیں اور اسرائیل یہودی آبادیوں کو ملانے کے منصوبے سے بھی باز رہے۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے دورہ نیویارک میں بینکاری، سرمایہ کاری اور آئی ٹی ماہرین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں اسحاق ڈار نے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ایس آئی ایف سی کے کردار پر زور دیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی سہولت کاری کو تیز کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق ملاقات میں اسحاق ڈار نے فِن ٹیک، ڈیجیٹل بینکنگ، انفراسٹرکچر میں پاکستان کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔ ملاقات میں مورگن سٹینلی، بینک آف امریکہ، بی این پی پریباس، جے پی مورگن اور گولڈمین سکس کے ماہرین موجود تھے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق شرکاء نے پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اظہار دلچسپی اور باہمی معاشی روابط کو فروغ دینے پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • او آئی سی تعاون اجلاس، اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا: اسحاق ڈار
  • چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خارجہ
  • سندھ طاس معاہدے پر عالمی بینک کی حمایت پر وزیرِاعظم کا اظہارِ تشکر
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ
  • پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ
  • بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اربوں کی اووربلنگ شرمناک اقدام) حافظ نعیم(
  • عوام کا عدالتوں سے اعتماد اٹھ گیا: پی ٹی آئی کا 9 مئی کے ملزمان کو سزاؤں پر ردعمل
  • نومنتخب آسٹریلوی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کی شدید مذمت
  • چین یورپی یونین سربراہی اجلاس دوطرفہ تعاون اور بات چیت  کو فروغ دےگا،چینی وزارت خارجہ