Daily Ausaf:
2025-09-18@20:59:33 GMT

دنیا کا ایسا ملک جہاں 96 سال سے کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا

اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT

ویٹی کن سٹی(نیوز ڈیسک)ایک طرف بھارت دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن گیا ہے تو وہیں پاکستان میں بھی آبادی کی شرح تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس روئے زمین پر ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں 96 سال میں کوئی بچہ ہی پیدا نہیں ہوا اور یہی نہیں اس ملک میں کوئی اسپتال بھی نہیں ہے۔

یقیناً آپ سوچ رہے ہوں گے 21 ویں صدی میں دنیا کا کوئی ملک اسپتال کے بغیر ہو سکتا ہے؟ لیکن ایسی جگہ ویٹی کن سٹی ہے جسے دنیا کا سب سے چھوٹا ملک تسلیم کیا گیا ہے، اس ملک میں کوئی اسپتال نہیں اور 96 سالوں میں وہاں ایک بھی بچہ پیدا نہیں ہوا۔

حیرت ہے کیوں؟
اس سوال کا جواب ملک کی مذہبی اہمیت میں مضمر ہے، اس ملک کی تشکیل 11 فروری 1929 کو کی گئی، ویٹی کن سٹی کیتھولک چرچ کا روحانی اور انتظامی ہیڈکوارٹر ہے جہاں تمام مذہبی رہنما بشمول پادری بھی مقیم ہیں۔

اسپتال کے لیے متعدد درخواستوں کے باوجود، ویٹی کن سٹی میں آج تک کوئی اسپتال نہیں بنایا جا سکا، اور جو لوگ بیمار یا خواتین حاملہ ہوں انہیں اس جگہ سے تھوڑی دوری پر روم کے اسپتالوں میں بھیجا جاتا ہے۔

اسپتال کیوں نہیں بنایا گیا؟
ملک بھر میں اسپتال کی عدم موجودگی ویٹی کن سٹی کا چھوٹا سائز بھی ہو سکتا ہے، ویٹی کن سٹی صرف 118 ایکڑ پر محیط ہے، ملک میں ڈیلیوری روم نہ ہونے کی وجہ سے یہاں تقریباً ایک صدی سے کوئی بچہ ہی پیدا نہیں ہوا۔

ویٹی کن سٹی، جس کی آبادی صرف 800 سے 900 افراد پر مشتمل ہے اور ان میں بھی زیادہ تر پادری اور مذہبی رہنما شامل ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ویٹی کن سٹی دنیا کے سب سے چھوٹے ریلوے اسٹیشن کا گھر بھی ہے، جو پوپ پیئس XI کے دور میں بنایا گیا تھا، جس میں 300 میٹر طویل دو ٹریک صرف کارگو ٹرانسپورٹ کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔

ویٹی کن سٹی کے علاوہ، ایک اور نایاب جگہ جہاں حالیہ برسوں میں کوئی پیدائش نہیں ہوا پٹکیرن جزائر، ایک برطانوی سمندر پار علاقہ ہے جس کی آبادی 50 افراد سے کم ہے۔

مزید برآں، انٹارکٹیکا میں کوئی پیدائش نہیں ہوتی کیونکہ یہ علاقہ سائنسی تحقیق کے لیے محفوظ ہے۔
مزیدپڑھیں:ملک میں بارش برسانے والا سسٹم کب داخل ہوگا؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پیدا نہیں ہوا میں کوئی دنیا کا ملک میں

پڑھیں:

3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:3 برس میں تقریباً 30 لاکھ پاکستانی ملک کو خیرباد کہہ گئے، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت، بے روزگاری نے ملک کے نوجوانوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں پاکستان سے 28 لاکھ 94 ہزار 645 افراد 15 ستمبر تک بیرون ملک چلے گئے۔بیرون ملک جانے والے پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی رقم حکومت پاکستان کو اربوں روپے ادا کر کے گئے۔ بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینئر، آئی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاو ¿نٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر سمیت پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں جبکہ بہت سارے لوگ اپنی پوری فیملی کے ساتھ چلے گئے۔

پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس آفس آئے طالب علموں، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاو ¿نٹنٹ اور آرکیٹیکچر سمیت دیگر خواتین سے بات چیت کی گئی تو ان کا کہنا یہ تھا کہ یہاں جتنی مہنگائی ہے، اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی اور نہ ہی مراعات ملتی ہیں۔ باہر جانے والے طالب علموں نے کہا یہاں پر کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیس بہت زیادہ اور یہاں پر اس طرح کا سلیبس بھی نہیں جو دنیا کے دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے، یہاں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوان جو باہر جا رہے ہیں اسکی وجہ یہی ہے کہ یہاں کے تعلیمی نظام پر بھی مافیا کا قبضہ ہے اور کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔

بیشتر طلبہ کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو تعلیم حاصل کی ہے اس طرح کے مواقع نہیں ہیں اور یہاں پر کاروبار کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، کوئی سیٹ اَپ لگانا یا کوئی کاروبار چلانا بہت مشکل ہے، طرح طرح کی مشکلات کھڑی کر دی جاتی ہیں اس لیے بہتر یہی ہے کہ جتنا سرمایہ ہے اس سے باہر جا کر کاروبار کیا جائے پھر اس قابل ہو جائیں تو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم یافتہ بنا سکیں۔ خواتین کے مطابق کوئی خوشی سے اپنا گھر رشتے ناطے نہیں چھوڑتا، مجبوریاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ بڑی مشکل سے ایسے فیصلے کیے، ہم لوگوں نے جیسے تیسے زندگی گزار لی مگر اپنے بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا اور برطانیہ کے ’جوہری معاہدے‘ میں کیا کچھ شامل ہے؟
  • امریکا:بھارت منشیات کی پیدا وار والےممالک میں شامل
  • ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • ’اب خود کو انسان سمجھنے لگا ہوں‘، تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے خود سے متعلق ایسا کیوں کہا؟
  • کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن