اسلام آباد:سینئر سیاستدان اور سابق وزیر خزانہ اسدعمر نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری نظام غیر فعال ہوگیا ہے، لگتا ہے دستور پر اتفاق رائے نہیں رہا، عدم استحکام کا فائدہ حکومت کو ہی ہوتا ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حالات سنگین ہوتے جا رہے ہیں، پاکستان کو آئی ایم ایف کی اگلی قسط مل جائے گی لیکن ہماری معیشت اس وقت جمود کا شکار ہے، معاشی ترقی نہیں ہورہی ہے، پاکستان کی تمام پارٹیوں کے قائدین کو مل کر کوئی راستہ نکالنا ہوگا۔
نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسدعمر نے کہا کہ علی امین گنڈا پورکو مولانا فضل الرحمان سے متعلق بیان نہیں دینا چاہیے تھا، اس وقت ملک میں 3 لوگ مل کر وزارت داخلہ چلا رہے ہیں، نہیں لگتا کہ پرویز خٹک عہدہ لے کر خاموش بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک بہترین وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا رہے ہیں، پرویز خٹک نے کچھ نہ کچھ سوچ کرعہدہ لیا ہوگا، وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ بااختیار پرویز خٹک پی ٹی آئی کی سیاست میں ڈنٹ ڈال سکیں گے، لیکن شاید وہ اس کام میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔
اسدعمر نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنما مل کر سوچیں کہ ملک کیسے چلے گا، جمہوریت کیسے آگے بڑھے گی؟ ملک میں سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی ترقی بھی ہوگی، کراچی کے حالات عرصے سے درست نہیں ہیں، شہر کے فیصلے کوئی اور کر رہا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پرویز خٹک نے کہا

پڑھیں:

پانی کو ہتھیار بنانے کی روایت بننے نہیں دیں گے، پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، بلاول بھٹو کا اسکائی نیوز کو انٹرویو

پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے، پاکستان خود دہشتگردی کا شکار ہے، انڈیا کو پہلگام واقعے پر تفصیلات دینی چاہیے تھیں، اس واقعے کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں، وہ انڈیا کے مقامی دہشتگرد گروپ تھے۔ پاکستان ملک میں موجود دہشتگرد گروپوں کے خلاف ایکشن لے رہا ہے۔

سابق وزیر خارجہ نے اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انڈیا نے واقعے ملوث کسی دہشتگرد کے بارے میں تفصیلات دیے بغیر ایک ایٹمی ملک پر حملہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیے: بلاول بھٹو کی سربراہی میں سفارتی وفد کی برطانیہ میں کیا مصروفیات ہوں گی؟

بلاول بھٹو نے کہا کہ پانی کے مسئلے کو انسانیت کے تناظر میں دیکھنا چاہیے، سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوئی شق معاہدے میں نہیں ہے، انڈیا کے پاس پانی روکنے کی فی الحال صلاحیت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر انڈیا پاکستان کے دریاؤں پر کینال بناتا ہے تو پاکستان کو جوابی اقدامات کرے گا۔ پانی روکنا اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے اور پاکستان اسے اعلان جنگ کے مترادف سمجھے گا، ہم پانی کو ہتھیار بنانے کی روایت بننے نہیں دیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ برطانیہ کی جانب سے پیچھے چھوڑا گیا ہے، برطانوی حکومت دونوں ممالک کو بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کا پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے، بلاول بھٹو

ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کو ثالثی کا کریڈٹ دینا چاہیے، مجھے نہیں معلوم انڈیا اس بات کا انکار کیوں کررہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی 11 جون کو ضمانت سے متعلق خبر میرے علم میں نہیں اور میں یہ پہلی بار سن رہا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قانونی عمل ہے، اگر عدالتیں انہیں ضمانت پر رہا کرنے فیصلہ کرتی ہیں تو یہ ان کا حق ہے اور ہم اس کی حمایت کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈیا بلاول بھٹو جنگ سندھ طاس معاہدہ

متعلقہ مضامین

  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • پانی کو ہتھیار بنانے کی روایت بننے نہیں دیں گے، پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، بلاول بھٹو کا اسکائی نیوز کو انٹرویو
  • بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
  • ن لیگ والے کہتے ہیں کہ جنگ کا ڈیزائن میاں صاحب نے بیٹھ کر بنایا ہے: پرویز الہیٰ
  • شکر ہے نون لیگی یہ نہیں کہتے علامہ اقبال والا خواب بھی نواز شریف نے دیکھا تھا، پرویز الہیٰ
  • ہماری فوج نے شہادتیں دے کر فتح حاصل کی، چوہدری پرویز الہیٰ
  • ن لیگی عوام کو نہیں بلکہ خود کو بے وقوف بنا رہے ہیں، چوہدری پرویز الہٰی
  • تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا پی ٹی آئی ہم سے بات کرے، رانا ثنااللہ
  • تم ہمارے جیسے کیسے ہو سکتے ہو؟
  • ایک افریقی سیاسی راک اسٹار کی تقریر (حصہ دوم)