جنسی ہراسانی کیس میں نانا پاٹیکر بڑی مشکل میں پھنس گئے؟ اداکارہ تنوشری دتہ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کے سینیئر اور منفرد اداکار نانا پاٹیکر کے خلاف ہراسانی کا کیس دائر کرنے والی تنوشری دتہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مقدمے میں فتح ان کی ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تنوشری دتہ نے کہا کہ میرے پاس سب کے لیے خوشخبری ہے، یہ میری فتح ہے۔
ادکارہ نے بتایا کہ عدالت نے نانا پاٹیکر اور دیگر کے خلاف فلم ہارن اوکے پلیز کی شوٹنگ کے دوران جنسی ہراسانی پر ممبئی پولیس کی بی سمری رپورٹ منسوخ کردی۔
تنوشری دتہ نے بتایا کہ اب پولیس کو اس کیس میں دوبارہ سے چالان جمع کرانا ہوگا۔ عدالت کا یہ اقدام میری جیت ہے۔
اداکارہ نے مزید بتایا کہ پولیس نے اس کیس کو کسی گواہ سے بات کیے بغیر بند کرنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی۔
ادکارہ نے الزام عائد کیا کہ پولیس اور نانا پاٹیکر نے اس کیس کے میرے گواہوں کو غنڈوں کے ذریعے دھمکیاں دلوائیں۔
تنوشری دتہ کے بقول میرا ایک گواہ ان دھونس دھمکیوں کے باوجود عدالت پہنچا اور گواہی دی۔ جس پر آج یہ فیصلہ آیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تنوشری دتہ
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ پر شہدا کے لواحقین کے جذبات و احساسات، رتبۂ شہادت پر سر فخر سے بلند
عیدالاضحیٰ کے موقع پر شہدا کے لواحقین نے اپنے جذبات و احساسات کا اظہار کیا ہے، جس میں انہوں نے رتبۂ شہادت کو پانے لیے فخر قرار دیا۔
وطن عزیز کی حفاظت کی راہ میں اپنی جان قربان کرنے والے شہدا کے لواحقین آج بھی اپنے پیاروں کو جذباتی انداز میں یاد کرتے ہیں۔
حوالدار کاشف ضیا شہید کی بیٹی نے اس موقع پر بتایا کہ میرے والد جب عید پر آتے تھے تو ہم تینوں بہن بھائیوں کے لیے کپڑے، چوڑیاں اور مہندی لے کر آتے تھے۔ ان کی شہادت کے بعد 8 عیدیں گزر چکی ہیں لیکن ہمیں آج بھی ان کی بہت یاد آتی ہے۔
ان کی بیوہ نے بتایا کہ میرے شوہر بہت اچھے انسان تھے اور ہمیں ان کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر عید کے موقع پر۔ انہوں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور یہ ہمارے لیے باعث فخر ہے۔
اسی طرح سپاہی محمد صفدر شہید کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے نے اپنے وطن کی خاطر جان دی اور شہادت کا رتبہ حاصل کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان شہدا کی قربانیوں ہی کی بدولت ہم اپنے گھروں میں چین سے زندگی بسر کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آخری بار جب میرا بیٹا عید پر آیا تو واپس جاتے ہوئے 3 بار وہ پلٹا اور اپنی 2 سالہ بیٹی کے ماتھے پر بوسہ دیا۔ اللہ تعالیٰ میرے بیٹے کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔
حوالدار وحید احمد شہید کے بیٹے نے کہا کہ میں 7 سال کا تھا تو میرے بابا شہید ہوگئے اور ہمیں عید پر ان کی بہت یاد آتی ہے۔ ان کی بیوہ نے کہا کہ عید کے موقع پر مجھے میرے شوہر کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے۔