فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ نے غزہ کی تعمیر نو کے عرب منصوبے کی حمایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ منصوبہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک حقیقت پسندانہ راستہ دکھاتا ہے اور اگر اس پر عمل درآمد ہوجاتا ہے تو غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کے تباہ کن حالات میں بہت بہتری آئے گی۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی ممالک فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے عرب ممالک کے حمایت یافتہ منصوبے کی حمایت کرتے ہیں جس پر 53 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور اس کے تحت فلسطینیوں کو بے گھر نہیں کیا جائے گا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے۔ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ منصوبہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک حقیقت پسندانہ راستہ دکھاتا ہے اور اگر اس پر عمل درآمد ہوجاتا ہے تو غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کے تباہ کن حالات میں بہت بہتری آئے گی۔
خیال رہے کہ 4 مارچ کو عرب سربراہی اجلاس میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے مصری منصوبے کی منظوری دی گئی تھی۔ تاہم، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیل نے اس منصوبے کو مسترد کردیا تھا۔ غزہ کی تعمیر نو کیلئے عرب ممالک کے منصوبے کی حمایت کرتے ہیں، یورپی ممالک چاروں ممالک کا فلسطینی اتھارٹی کے مرکزی کردار اور اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ سے اتفاق مصر کی جانب سے غزہ کے لیے پیش کردہ منصوبے کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل میں جنگ کے خاتمے کے بعد آزاد، پیشہ ور فلسطینی ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک انتظامی کمیٹی تشکیل دی جائے جو غزہ کی حکمرانی کی ذمہ داریاں سنبھالے گی۔
مصری منصوبے کے مطابق یہ کمیٹی فلسطینی اتھارٹی کی نگرانی میں عارضی مدت کے لیے انسانی امداد کی نگرانی اور غزہ کی پٹی کے معاملات کے انتظام کی ذمہ دار ہوگی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس کو نہ تو غزہ پر حکومت کرنی چاہیے اور نہ ہی اسرائیل کے لیے خطرہ بننا چاہیے جب کہ فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ فلسطینی اتھارٹی کے مرکزی کردار اور اس کے اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ کی حمایت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ عرب ممالک نے غزہ کی پٹی پر کنٹرول حاصل کرنے اور فلسطینیوں کی جبری ہجرت سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کر دیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ کی تعمیر نو کے لیے اٹلی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کی جانب سے منصوبے کی کی حمایت اور اس
پڑھیں:
فرانس: 15 سالہ طالبعلم کے چاقو کے وار سے ٹیچنگ اسسٹنٹ جاں بحق
مشرقی فرانس کے ایک اسکول میں 15 سالہ طالبعلم نے ایک 31 سالہ خاتون ٹیچنگ اسسٹنٹ کو چاقو مار کر قتل کر دیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون اسکول کے گیٹ پر طلبہ کی بیگ چیکنگ کر رہی تھیں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس واقعے کو "بے معنی تشدد کی لہر" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "قوم سوگ میں ہے اور حکومت جرائم کی روک تھام کے لیے متحرک ہے۔"
پولیس کے مطابق حملہ آور طالبعلم کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے خلاف پہلے کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود نہیں تھا۔ واقعے کے بعد وزیر تعلیم ایلزبتھ بورنے متاثرہ اسکول پہنچ گئیں تاکہ اسکول کمیونٹی اور پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
اساتذہ کی یونین SE-UNSA کی سیکریٹری جنرل الیزبتھ آلین مورینو نے کہا، "خاتون اسسٹنٹ صرف اپنا فرض ادا کر رہی تھیں۔ اس واقعے نے ثابت کر دیا کہ سیکیورٹی کے باوجود مکمل تحفظ ممکن نہیں۔ ہمیں احتیاطی تدابیر پر توجہ دینا ہو گی۔"
نیشنل یونین آف سیکنڈری اسکولز کے سربراہ ژاں ریمی جیرارڈ نے کہا، "ہر لمحہ چوکنا رہنا ممکن نہیں۔ ہر طالبعلم کو خطرہ سمجھنا بھی غیر حقیقی ہے۔"
فرانسیسی دائیں بازو کی جماعت کی رہنما مارین لی پین نے اسکولوں میں بڑھتے ہوئے تشدد کو "حکام کی بے حسی" کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "عوام سخت، مؤثر اور فیصلہ کن اقدام چاہتے ہیں۔"
یاد رہے کہ مارچ سے فرانس میں اسکولوں کے اطراف چاقو اور ہتھیاروں کی بے ترتیب تلاشی کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ اپریل میں نانتس کے ایک اسکول میں چاقو حملے کے بعد، حکومت نے چیکنگ مزید سخت کرنے کا اعلان کیا تھا۔