ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کرنے کی ٹرمپ کی تجویز کو ایران نے یکسر مسترد کردیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسلامی جمہوریہ کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ہفتے کے روز ایک تقریر میں کہا کہ ایران کو مذاکرات کے نام پر دھمکیاں قبول نہیں ہیں، امریکا کی مذاکرات کی پیشکش صرف اپنے مقصد کیلئے ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ دھونس سے حل نہیں ہوگا، یہ لوگ اپنی خواہشات مسلط کرنا چاہتے ہیں، ایران انکی امیدیں پوری نہیں ہونے دے گا۔

خامنہ ای کی سرکاری ویب سائٹ نے انہیں یہ کہتے ہوئے بتایا کہ بعض غنڈہ گردی کرنے والی حکومتوں کے مذاکرات پر اصرار کا مقصد مسائل کو حل کرنا نہیں ہے بلکہ غلبہ حاصل کرنا اور اپنے مطالبات مسلط کرنا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران یقینی طور پر ان کی توقعات کو قبول نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو دیے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے ایران کی قیادت کو خط لکھا ہے جس میں ان سے نیوکلیور ڈیل کے حوالے سے بات چیت کرنے کا کہا۔

صدر ٹرمپ کا خط میں کہنا تھا کہ امید ہے ایرانی قیادت بات چیت چاہتی ہے کیونکہ یہ ایران کے لیے بہتر ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ انہیں اس خط کی ضرورت ہے ورنہ دوسری صورت میں ہمیں پھر کچھ کرنا پڑے گا، کیونکہ اب کوئی نیا نیوکلیر ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی آمیز لہجے میں مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بات کرو یا پھر ہم کچھ کرتے ہیں، کیونکہ اب کوئی نیا نیو کلیر ہتھیار بننے نہیں دیں گے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تھا کہ

پڑھیں:

ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی

اپنے ایک بیان میں IAEA کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ نہ تو ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ نے IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ انہوں نے تہران-واشنگٹن غیر مستقیم مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اس معاہدے کا حصہ نہیں تاہم اگر یہ معاہدہ ہو جاتا ہے تو ہم اس کی تائید کریں گے اور اس کے نفاذ کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے اس معاہدے کی کامیابی کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا، جس سے کشیدگی میں کمی آئے گی۔ رافائل گروسی نے ان مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ میں امریکی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ "اسٹیو ویٹکاف" سے رابطے میں ہوں لیکن مجھے نہیں معلوم کہ ان مذاکرات کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی فریق بھی مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور وہ کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔

آئی اے ای اے کے سربراہ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ رافائل گروسی نے مزید کہا کہ میں مشرق وسطیٰ سمیت دنیا کے تمام ممالک سے چاہتا ہوں کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہوں۔ دوسری جانب گزشتہ شب ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے آئی اے ای اے کے سربراہ سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور انہیں مذاکرات کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔ جس پر ڈائریکٹر IAEA نے ایران کے ذمہ دارانہ طرز عمل کی تعریف کی۔ انہوں نے مذکراتی عمل میں کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ، پنجاب حکومت کی درخواستیں مسترد
  • ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • پولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
  • محمد علی درانی اور محمد علی سیف کی ایرانی سفیرسے ملاقات، 8پاکستانیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی