مظفر آباد میں منعقدہ سیمینار میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی مظلوم خواتین کی حالت زار کو اجاگر کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ”بھارتی قبضے میں جکڑی کشمیری خواتین اور بچوں کی نہ رکنے والی جدوجہد” کے زیر عنوان سیمینار میں کشمیری خواتین کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق حاصل حقوق کو زیر بحث لایا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹیٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈیولپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز (IDDDs) نے ڈگری کالج پٹیکہ اور یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر کے اشتراک سے مظفرآباد میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی مظلوم خواتین کی حالت زار کو اجاگر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ”بھارتی قبضے میں جکڑی کشمیری خواتین اور بچوں کی نہ رکنے والی جدوجہد” کے زیر عنوان سیمینار میں کشمیری خواتین کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق حاصل حقوق کو زیر بحث لایا گیا۔سیمینار میں اساتذہ، پروفیسرز، اسکالرز، سیاسی رہنمائوں، سول سوسائٹی کے اراکین اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پرنسپل ڈگری کالج پٹیکہ ڈاکٹر سکینہ نے سیمینار کا افتتاح ایک جامع اور تحقیقی تقریر سے کیا جس میں خواتین کے قومی اور بین الاقوامی کردار پر روشنی ڈالی گئی۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا انتہائی ضروری ہے تاکہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کا شکار خواتین کے لئے آواز بلند کر سکیں۔
ویمن ڈویلپمنٹ کے کوآرڈینیٹر امتیاز اعوان نے کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین مسئلہ کشمیر کی سب سے مضبوط سفیر ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں اور یہاں کی تعلیم یافتہ خواتین قومی اور عالمی سطح پر بیانیہ تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔منتخب کونسلر اور سیاسی رہنما مس سکینہ نے کہا کہ کشمیری خواتین تمام تر مشکلات کے باوجود ہر شعبے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔انہوں نے خواتین کو سیاسی، تعلیمی اور میڈیا کے شعبوں میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دی تاکہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا جا سکے۔ ڈائریکٹر آئی ڈی ڈی ڈی ڈاکٹر ولید رسول نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین پر جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری خواتین کو جسمانی، ذہنی اور معاشرتی استحصال کا نشانہ بنا رہا ہے جہاں زیادتی، جبری گمشدگیاں اور غیر قانونی گرفتاریاں جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 13 کشمیری خواتین غیر قانونی طور پر بھارت کی تہاڑ جیل میں نظربند ہیں جن میں آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے آسیہ اندرابی کے خلاف دس ہزار صفحات پر مشتمل جعلی مقدمہ تیار کیا جو بھارت کے ریاستی جبر کی ایک واضح مثال ہے۔ ڈاکٹر ولید رسول نے آزاد کشمیر کی تعلیم یافتہ خواتین سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی مظلوم بہنوں کی آواز بنیں۔ مقررین نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں، میڈیا ہائوسز اور قانونی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں اور بھارت کو جوابدہ ٹھہرائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کشمیری خواتین بین الاقوامی کو اجاگر کیا خواتین کو کے مطابق کشمیر کی
پڑھیں:
یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ بڑھائے تاکہ وہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کرے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو خودارادیت کا حق دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے یورپی یونین کے حکام سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد الزامات پر مبنی جھوٹے پروپیگنڈے میں ہرگز نہ آئیں۔ یاد رہے کہ بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے رکنِ پارلیمنٹ روی شنکر پرشاد کی قیادت میں ایک وفد ان دنوں بیلجیئم کے 3 روزہ دورے پر ہے جہاں وہ یورپی حکام اور بیلجیئم کی حکومت کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کرے گا۔ بھارت کے وفد کا یہ دورہ نئی دہلی کے پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات پر مبنی پروپیگنڈے کا حصہ ہے جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر کے عوام کے خلاف جاری بھارتی ظلم و ستم اور کشمیریوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور پاکستان اور آزاد کشمیر پر حالیہ بھارتی جارحیت پر پردہ ڈالنا ہے۔
علی رضا سید نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں اور کشمیر کے مسئلے کے پرامن اور منصفانہ حل اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے کردار ادا کریں۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، کشمیریوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات، کئی رہنماؤں کی مسلسل حراست، نوجوانوں کا ماورائے عدالت مسلسل قتلِ عام اور عوامی احتجاج پر بھارتی اہلکاروں کی بے دریغ فائرنگ ایک سنگین انسانی المیہ ہے جس پر عالمی براداری کو سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ بڑھائے تاکہ وہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کرے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو خودارادیت کا حق دیا جائے۔ علی رضا سید نے کہا کہ گزشتہ ماہ بھارتی حکام نے پہلگام واقعے کو بہانہ بنا کر ناصرف پاکستان اور آزاد کشمیر میں کئی بے گناہ اور معصوم لوگوں کو شہید کیا بلکہ مقبوضہ کشمیر میں متعدد نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا اور ان کے گھروں کو تباہ کر دیا۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین نے کہا کہ آج مسئلہ کشمیر پر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی ضرورت ہے، کشمیر دنیا کا سب سے خطرناک فلیش پوائنٹ ہے اور اسے نظرانداز کرنا بین الاقوامی امن کے لیے بہت خطرناک ہو گا۔
علی رضا سید نے مطالبہ کیا کہ یورپی یونین بھارت کے ساتھ مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو اٹھائے اور ان خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتِ حال کی آزادانہ تحقیقات کروائی جائے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل انصاف پر مبنی اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے۔