پی ٹی آئی کے دور حکومت میں مالی بد عنوانی کی تحقیقات 20 مارچ تک مکمل کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری نے وزیر اعلی معائنہ ٹیم کوعثمان بزدار کے دور میں مالی بد عنوانی کی تحقیقات 20 مارچ تک مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
رپورٹ کے مطابق یہ ہدایات چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری احمد اقبال کی جانب سے جاری کی گئیں، وزیر اعلی معائینہ ٹیم نے تحریک انصاف کے دور میں مالی بد عنوانی کے متعلق کئی سرکاری افسران کے بیانات قلم بند کرلئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مالی بے ضابطگیوں کے متعلق سرکاری محکموں کے سربراہان سے بھی معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔
پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری کے چیرمین احمد اقبال نے وزیر اعلی معائنہ ٹیم کے سیکریٹری کی ہر اجلاس میں شرکت لازمی قرار دے دی۔
احمد اقبال نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری کا اجلاس 20 مارچ تک نہ ہونے کی صورت میں وزیر اعلی معائنہ ٹیم 20 مارچ تک رپورٹ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا شوگرسیکٹرکو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251117-08-1
اسلام آ باد ( مانیٹر نگ ڈ یسک )وفاقی حکومت نے شوگرسیکٹرکو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنیکا فیصلہ کرلیا۔ ملک کے چینی کے شعبے کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی سفارشات تیارکرلی گئیں۔ وفاقی وزیراویس لغاری کی سربراہی میں قائم خصوصی کمیٹی نے سفارشات تیارکیں اور کمیٹی کی سفارشات ایک دو دن میں وزیراعظم شہبازشریف کوپیش کی جائیں گی۔وفاقی وزیرغذائی تحفظ رانا تنویر نے ڈی ریگولیشن کی سفارشات کی تصدیق کی اور کہا کہ شوگرسیکٹر کی اینڈ ٹو اینڈ ڈی ریگولیشن کی جائیگی، حکومت چاہتی ہے چینی کی قیمتوں کا تعین امپورٹ ایکسپورٹ مارکیٹ فورسزکریں۔راناتنویر کا کہنا تھاکہ کچھ شوگرملز نے کرشنگ شروع کردی، 36 سے زائد نے بوائلران کردیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرشنگ دسمبرکے پہلے ہفتے تک جاتی ہے تب بھی اسٹاک موجود ہے، درآمدی چینی کی فروخت کیلئے ایف بی آر کا پورٹل بند نہیں کیا، درآمدی چینی آدھی فروخت ہوئی،آدھی ابھی موجود ہے۔ان کا کہنا تھاکہ درآمدی چینی ویسے ہی فروخت ہورہی ہے جیسے عام چینی فروخت ہوتی ہے، مارکیٹ فورسزفیصلہ کریں گی کہ چینی درآمد کرنی ہے یا برآمد کرنی ہے۔