خیبر پختونخوا میں ترقیاتی فنڈز کے صحیح استعمال کیلئے اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا میں ترقیاتی فنڈز کے صحیح استعمال کیلیے ریگولیٹری فریم ورک بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ نے چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کر دیا۔
ارسال کیے گئے مراسلے میں ہدایت کی گئی کہ تمام اضلاع کی سطح پر ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں متعلقہ حکام بطور ممبر کمیٹی میں شامل کیے جائیں۔
مراسلے کے مطابق کمیٹی نشاندہی کے بعد مجوزہ منصوبے حتمی منظوری کیلیے متعلقہ محکمے کو ارسال کریں گی، کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں کاموں کی سالانہ رپورٹ شائع کریں گی، ہنگامی مرمت اور رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام کمیٹی کی سفارشت پر ہوگا۔
دوسری جانب، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور صوبے بھر میں یکساں طور پر ترقیاقی کاموں کو ترجیح دے رہے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ عوام کیلیے صوبے بھر میں کئی میگا پراجیکٹس پر کام ہو رہا ہے، حکومت صوبے بھر میں عوام کے فلاح و بہبود کے اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی جگہ پر کسی کو بھی خدشات ہوں تو دور کیے جائیں گے۔
مزیدپڑھیں:باپ کو جگر دینےوالی 20 سالہ ڈونر بیٹی جان کی بازی ہار گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 31 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 13 اور 14 ستمبر کو خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی 2 مختلف کارروائیوں میں بھارت نواز دہشت گرد گروہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ کے 31 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔ ضلع لکی مروت میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا اور اس کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 14 بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق اسی نوعیت کی ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی ضلع بنوں میں کی گئی، جس میں مزید 17 خوارج مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔