سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ عمران خان کو گئے ہوئے تین سال ہوگئے ہیں، اب بھی یہ حکومت کہہ رہی ہے کہ دہشت گردی کے ذمہ دار وہی ہیں، آپ کہہ رہے کہ سارا کچھ عمران خان نے کیا ہے، اس کا مطلب آپ فیل ہوگئے ہیں، آج آپ کو جو کچھ بھی کرنا ہے، بطور حکومت اب آپ کو کرنا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی کے حوالے سے پارلیمنٹ میں کون سے بحث ہوئی ہے؟ کم ازکم اپنے ممبران کو تو بتا دیں کہ ہو کیا رہا ہے، ہم کس سے لڑ رہے ہیں، کیا اہداف ہیں؟ کتنے اہداف ہم نے حاصل کئے ہیں، میاں نواز شریف اس اہم مسئلے پر کچھ بھی نہیں بول رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے نواز شریف کی پارٹی جوائن کی تھی اور شہباز شریف کی پارٹی چھوڑ دی، اگر میں نواز شریف کے قریب ہوتا تو میں انہیں کہتا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ نہیں سیاست ہو رہی ہے، آپ مودی سے بات کریں اور ان سے کہیں کہ ہم آپ کو ہر طرح کی گارنٹی دینے کے لئے تیار ہیں، آپ بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کھیلنے کے لئے بھیجیں۔
سابق گورنر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو صرف دو چیزیں جوڑ سکتی ہیں، ایک کرکٹ اور دوسری جمہوریت، ان دونوں کا ہم لوگوں نے جو حال کیا ہے وہ سب کے سامنے ہے، اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کرکٹ کے مسائل کو ہائی سیاسی لیول پر بھرپور طریقے سے اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر مملکت کے خطاب کے دوران احتجاج کے خلاف ہوں، سب سیاسی جماعتوں کو خاموشی سے خطاب سننا چاہیے، گھیرائو کرنا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑنا درست نہیں ہے، اپوزیشن جماعتیں اس سے کیا حاصل کرتی ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ کتنا دلچسپ معاملہ ہے کہ حکومتی افراد بھی دھرنے میں جا کر مطالبات کر رہے ہیں۔ حکومتی افراد دھرنے متاثرین کا مسئلہ حل کریں۔ مطالبہ کرنا حکومتی افراد کا نہیں بلکہ متاثرین کا کام ہوتا ہے۔ طویل عرصے سے بچوں کی تعلیم متاثر رہنا کسی طور درست نہیں۔ لہذا تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے تمام اساتذہ کے حقوق ہر صورت ملنے چاہییں۔ پہلے ہی گلگت بلتستان میں موجود تعلیمی اداروں کے معیار پر سوال ہے، ایسے میں اساتذہ کو تنگ کرنا اور دھرنا دینے کی نوبت تک پہنچانا افسوسناک امر ہے۔ جن جن اساتذہ کے حقوق اور الاونسز روکے ہوئے ہیں، ان کے تمام حقوق دئیے جائیں۔ قوموں کی عزت چاہتے ہو تو سب سے زیادہ تنخواہ اور مراعات اساتذہ کی ہونی چاہیے۔ اساتذہ ملازم نہیں بلکہ قوم کا معمار ہے، انہیں نظر انداز کرنا یا مشکلات میں ڈالنا کسی طور درست نہیں۔ حکومت فوری مذاکرات کرے اور اساتذہ کو عید کے دن دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور نہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی آبی دہشت گردی، یہ بات جذبات میں نہیں کہہ رہے، بلاول بھٹو
  • امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • عیدالاضحیٰ ، پنجاب میں 11 لاکھ سے زائد مویشی فروخت ہوئے
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل 
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
  • نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید
  • پاکستانی کرکٹرز کا عیدالاضحیٰ پر مداحوں کے نام محبت بھرا پیغام
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید
  • گوادر میں بہادری کی مثال، شہید سپاہی محمد خماری بلوچ کو قوم کا سلام
  • حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی