خطے میں داعش کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے، فواد حسین
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں عراقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عراق کا استحکام شامی سلامتی سے جڑا ہوا ہے اور شام کی سلامتی وہاں کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے بات چیت کے ذریعے حاصل ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" نے کہا کہ فقط شام میں داعش کا مقابلہ کرنے سے یہ ناسور ختم نہیں ہو گا بلکہ اس کے لئے علاقائی اور عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔ عراق کا استحکام شامی سلامتی سے جڑا ہوا ہے اور شام کی سلامتی وہاں کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے بات چیت کے ذریعے حاصل ہو گی۔ انہوں نے داعش سے مقابلے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان معلومات کے تبادلے پر زور دیا۔ فواد حسین نے کہا کہ داعش کی موجودگی عراق اور علاقائی سلامتی پر منفی اثر چھوڑتی ہے۔ اس وقت خطے میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ داعش سے مقابلہ ہماری ذمے داری ہے۔ ہمارا بنیادی پیغام شام میں استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ عراقی وزیر خارجہ نے ان خیالات کا اظہار اردن کی میزبانی میں شام کے ہمسایہ ممالک کے اجلاس میں کیا۔
اس اجلاس میں اردن، ترکیہ، شام، عراق اور لبنان کے وزرائے خارجہ، دفاع و حساس اداروں کے سربراہ شریک ہوئے۔ اس موقع پر ترکیہ کے وزیر خارجہ "هاکان فیدان" نے کہا کہ ہمارا اجلاس تاریخی تھا جس میں ہم نے مختلف مشکلات کے حل کے لئے متعدد طریقوں پر غور کیا۔ بیرونی مداخلت ہماری مشکلات کی سنگینی کا سبب بنتی ہے۔ ان مشکلات کے حل کے لئے ہم سب کو آپس میں تعاون کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ شام کے تمام طبقات کو کشیدگی کو چھوڑ کر ایک ساتھ بیٹھنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں اسرائیل کی توسیع پسندانہ سیاست کی مذمت کرتے ہیں۔ تُرک وزیر خارجہ نے کہا کہ کُرد دہشت گرد گروہ PKK عراق، شام اور ترکیہ کا مشترکہ دشمن ہے۔ اسی اجلاس میں شریک دمشق پر قابض ٹولے کے وزیر خارجہ "اسعد الشیبانی" نے شام سے پابندیوں کے خاتمے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شام میں تمام طبقوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ان 4 دنوں میں یہ باغی، سینکڑوں علویوں کو موت کے گھاٹ اتار چکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کے لئے
پڑھیں:
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے بعض افراد کی جانب سے یونیورسٹی امور میں مداخلت کے خلاف وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا۔
ڈاکٹر ثمرین حسین نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ استعفیٰ منظور ہونے تک روزمرہ کے امور انجام دیتی رہیں گی۔
انھوں نے کہا کہ وہ ڈکٹیشن نہیں لیں گی، میرٹ کے خلاف بھرتی ہونے دیں گی نہ باڈیز میں تقرری کریں گی۔
ڈاکٹر ٹمرین کا کہنا تھا کہ صرف اپنا لیپ ٹاپ اور اپنی گاڑی دفتر سے ساتھ لائی ہوں، سرکاری ڈرائیور بھی یونیورسٹی چھوڑ دیا تھا جبکہ سرکاری گاڑی کبھی زیر استعمال نہیں رہی۔