صدر آصف علی زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
صدر آصف علی زرداری نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر آج دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ صدر آصف زرداری کا پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر خیر مقدم کریں گے۔ مشترکہ اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
صدر آصف علی زرداری کے خطاب میں خارجہ امور، سیاست، ملکی معیشت اور عوامی فلاح بہبود کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔ خطاب میں حکومتی اور عسکری اداروں کی کامیابیوں کو بھی اجاگر کریں گے۔ ایک سال سے کم عرصے میں صدر کا پارلیمنٹ سے دوسرا خطاب ہوگا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی اہم ملاقات آج اسلام آباد میں ہوگی
پارلیمنٹ ہاؤس میں مہمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ مسلح افواج کے سربراہوں، غیر ملکی سفیروں، گورنرز اور صوبائی وزرائے اعلیٰ کو دعوت نامے ارسال کیے جا چکے ہیں۔
صدر کے خطاب کے ساتھ ہی دوسرے پارلیمانی سال کا آغاز ہو جائے گا۔ اپوزیشن کی جانب سے صدر مملکت کے خطاب کے دوران احتجاج کا پلان بنایا گیاہے۔ مولانا فضل الرحمن بھی عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسد قیصر نے بانی پی ٹی آئی کا خصوصی پیغام مولانا فضل الرحمن کو پہنچایا ہے۔ پی ٹی آئی صدر مملکت کے خطاب کے دوران جے یو آئی کو احتجاج میں شریک کرنا چاہتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پارلیمنٹ ہاوس صدر آصف علی زرداری مشترکہ اجلاس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پارلیمنٹ ہاوس صدر ا صف علی زرداری مشترکہ اجلاس صف علی زرداری مشترکہ اجلاس کریں گے کے خطاب
پڑھیں:
حشد الشعبی عراق کی سلامتی کی ضامن ہیں، عراقی سیاستدان
پارلیمنٹ میں کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے نمائندے مختار الموسوی نے کہا ہے کہ حشد الشعبی ملک کے استحکام کے تحفظ کے لیے ایک اہم سیکورٹی ستون ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی پارلیمنٹ کے ایک نمائندے نے ملک میں حشد الشعبی کے اہم کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فورسز ملک کی سلامتی کا ستون ہیں۔ عراقی پارلیمنٹ میں کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے نمائندے مختار الموسوی نے کہا ہے کہ حشد الشعبی ملک کے استحکام کے تحفظ کے لیے ایک اہم سیکورٹی ستون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فورسز عراق کے اندر پائیدار سلامتی کی ضامن ہیں، وزارت داخلہ اور دفاع ان کے تعاون کے بغیر کام نہیں کر سکتے، حشد الشعبی نے خطے میں فوجی مساوات کو کامیابی سے تبدیل کیا اور داعش کے منصوبوں کو ناکام بنایا، ان قربانیوں کی روشنی میں تنظیم کے قانون کو پارلیمنٹ میں منظور کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حشد الشعبی ملک کی مسلح افواج کا حصہ ہیں، جو 2014 میں آیت اللہ سیستانی کے فتوے کے ساتھ داعش کیخلاف لڑنے کے لیے منظم کی گئی تھیں۔