صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا مانیٹری کمیٹی اجلاس میں شرح سود میں بڑی کمی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد : صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آج ہونے والے مانیٹری کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود میں بڑی کمی کا مطالبہ کر دیا ۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شرح سود میں مہنگائی کے تناسب سے بڑی کمی ہونا چاہئے ،مرکزی بینک آج مانیٹری کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود میں 5فیصد کمی کرے، مہنگائی کی شرح 1.
انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ کی موجودہ شرح غیر منصفانہ ، کاروباری سرگرمیوں میں رکاوٹ ہے،شرح سود 12فیصد پر برقرار ہے ،آج کے اجلاس میں سنگل ڈیجیٹ میں لایا جائے، حکومت جون 2025تک شرح سودکو زیادہ سے زیادہ 5سے 6فیصد پر لائے ، شرح سود میں کمی برآمدات میں اضافے، نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریگی، معیشت ٹریک پر آ چکی ،پائیدار معاشی استحکام کیلئے کاروبار دوست اقدامات ناگزیر ہیں۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیرِ اعظم نے سول سروسز اسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، سول سروسز اسٹرکچر کی بہتری اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت سول سروسز کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کو سول سروسز اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سول سروسز میں بھرتی، ٹریننگ، کارکردگی کے جائزے، تنخواہوں کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے مشاورت کے بعد تجاویز مرتب کی جارہی ہیں۔
اجلاس کو خطے کے دوسرے ممالک میں سول سروسز کی اصلاحات کا پاکستان کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گورننس کی بہتری، عام شہری کی زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بہترین ٹیلنٹ کی میرٹ پر بھرتیوں کو سول سروسز اصلاحات کا محور رکھتے ہوئے سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی.
وزیرِ اعظم نے کمیٹی کو ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اصلاحات پر مبنی جامع سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ کمیٹی میرٹ پر بہترین ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کیلئے مخصوص اہداف پر مبنی کے پی آئیز، اے سی آر نظام کی بہتری و مؤثر متبادل کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔
انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی و جدید نظام کے حوالے سے افسران کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے لائحہ عمل بھی سفارشات کا حصہ ہو، ایسی سفارشات مرتب کی جائیں جو پائیدار نظام کی بنیاد بنیں، گورننس کی بہتری اور سول سروسز کو عصری تقاضوں سے متواتر ہم آہنگ کرنے کا مستقل نظام قائم کریں۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ سول سروسز میں عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے اور اسکا معاون بنانے کیلئے اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، معاونین خصوصی ہارون اختر، طارق باجوہ، ڈاکٹر جہانزیب خان سیکریٹری ایپکس کمیٹی ایس آئی ایف سی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔