طورخم گزرگاہ پر پاک افغان جرگہ، 11 مارچ تک سیز فائر پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
خیبر(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاک افغان طورخم گزرگاہ کھلوانے کے لئے دونوں ممالک کے مشترکہ جرگے میں سیز فائر پر اتفاق ہوگیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ طورخم گزرگاہ پر جاری کشیدگی کم کرانے اور گزرگاہ کھلوانے کے لئے پاک افغان عمائدین پر مشتمل جرگہ ہوا جس میں 11 مارچ تک فائر بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔
جرگہ ذرائع نے بتایا کہ 11 مارچ تک سرحد کے دونوں جانب تعمیرات پر پابندی ہوگی، جرگہ ممبران 11 مارچ کو افغان فورسز کی متنازع تعمیرات کا جائزہ لیں گے اور سرحد سے متصل تعمیرات کے تنازع حل ہونے پرطورخم بارڈر کھولا جائےگا۔
دوسری جانب کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ پاک افغان طورخم گزرگاہ آج 17ویں روز بھی بند ہے اور طورخم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 3ملین ڈالر کانقصان ہوتاہے۔
کسٹم حکام کے مطابق طورخم گزرگاہ سے یومیہ 10ہزارافراد کی آمدورفت ہوتی ہے۔
تنازعہ یہ نہیں کہ فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل کیا جائے یا نہیں،مسئلہ یہ ہے آرمی ایکٹ کے ماتحت جرائم اگر سویلینز کریں تو کیا ہوگا؟جسٹس جمال مندوخیل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: طورخم گزرگاہ پاک افغان
پڑھیں:
بدامنی کیخلاف جماعت اسلامی کا 30 جولاِئی کو پشاور میں امن جرگہ منعقد کرنیکا اعلان
اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صوبہ خیبر پختونخوا کا سب سے بڑا مسئلہ قیام امن کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے صوبہ خیبرپختونخوا میں جاری بدترین بدامنی کے خلاف معاشرے کے تمام طبقات سے مشاورت کے لئے 30 جولائی کو پشاور میں دہ امن غگ کے نام سے امن جرگہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امن جرگہ کے حوالے سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے صوبائی میڈیا سیل کے زیراہتمام مرکز الاسلامی میں سوشل میڈیا کے ضلعی ذمہ داران کا اہم اجلاس نائب امیر صوبہ میاں صہیب الدین کاکاخیل کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر میڈیا احمد فرقان خلیل، صوبائی سیکرٹری اطلاعات نورالواحد جدون، سوشل میڈیا انچارج صداقت محمود سمیت اضلاع کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ اجلاس میں امن مارچ کی کامیابی کے لئے صوبہ بھر میں سوشل میڈیا ٹیموں کو منظم کر کے گراس روٹ لیول پر انتظامات کی منصوبہ بندی کی گئی۔
اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صوبہ خیبر پختونخوا کا سب سے بڑا مسئلہ قیام امن کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشرے کا ہر فرد بدامنی سے براہ راست متاثر ہے اور کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو درپش مسائل کی اصل وجہ صوبے میں جاری بدامنی ہے۔ جماعت اسلامی 30 جولائی کو گل مکئی شادی ہال نزد نادرن بائی پاس میں امن جرگہ منعقد کرے گی، جس سے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین و کارکنان سمیت علمائے کرام، وکلا، تاجر برادری، چیمبر آف کامرس کے نمائندوں، صحافیوں سمیت معززہن شہر کثیر تعداد میں شریک ہوں گے۔ امن جرگہ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان انجینر حافظ نعیم الرحمٰن خصوصی خطاب کریں گے۔