26 نومبر احتجاج؛ پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی کارکنوں کی 26 نومبر احتجاج کے سلسلے میں دائر ضمانت کی درخواستوں پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں پر 26 نومبر احتجاج سے متعلق درج مقدمات کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل کے روبرو ہوئی، جس میں 9 پی ٹی آئی کارکنوں کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سردار مصروف ایڈووکیٹ نے ملزمان کی جانب سے دلائل دیے۔
وکیل نے کہا کہ ہمراہی ملزمان کی ضمانت ہائیکورٹ سے ہو چکی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 201 کے مطابق یہ عدالت پابند ہے کہ یہ ضمانت منظور کرے۔ یہ تمام ملزمان موقع سے گرفتار نہیں ہوئے۔ پولیس کو ان ملزمان کی تفتیش کے لیے اب ضرورت بھی نہیں ہے۔
بعد ازاں عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ ملزمان کیخلاف تھانہ رمنا میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی و دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کارکنوں ملزمان کی
پڑھیں:
عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماء عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس نے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی شرط پر ضمانت دی۔ بتایا جارہا ہے کہ عالیہ حمزہ کو 19 اپریل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا تھا، ان پر اور پی ٹی آئی کے دیگر چار کارکنان پر تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ درج ہے، جس میں سرکاری کام میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کے الزامات شامل کیے گئے ہیں، پولیس کا مؤقف ہے کہ عالیہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں کو ایک غیر قانونی سرگرمی سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم مزاحمت پر انہیں حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا گیا۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کا عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنوینشن تھا ان کو اس سے بھی ڈر لگا، ان سے پوچھا جائے رات سے ہمیں کیوں حبس بیجا میں رکھا؟ ہمارے لیے ایک نئی ایف آئی آر ایک نیا میڈل ہے لیکن کیا تفتیشی افسر عدالت کے سامنے حلف دے گا؟ پولیس پر کسی نے پتھراؤ نہیں کیا، پولیس سے پوچھیں ان کے سامنے میں کھڑی تھی، ایک پتھر بھی کسی نے نہیں مارا، گرفتار کرنے والے چار پولیس اہلکار تھے میں نے ورکروں کہا تھا پرامن طور پر چلے جائیں، میں نے پولیس سے کہا تھا کارکنان کو گرفتار نہ کریں مجھے کرنا ہے تو کریں، میں اپنے کارکنان کو بچانے کیلئے ہر حد تک جاؤں گی، ظلم جتنا مرضی کرلیں ہم ہنس کر سہیں گے۔