ڈونلڈ ٹرمپ اپنا موازنہ راک اسٹار ایلوس پریسلے سے کرنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
امریکی صدر نے اس پوسٹ پر کوئی کیپشن نہیں لکھا تاہم یہ پہلی بار نہیں جب انھوں نے کنگ آف راک ایلوس پریسلے سے اپنی مشابہت کو ظاہر کیا ہو۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر ان کے چاہنے والے اور مخالفین کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے خیالات، نظریات اور پالیسیوں کے اظہار سمیت کسی پر تنقید یا تعریف و توصیف کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔ کل رات گئے وہ زرا مختلف انداز میں نظر آئے جب انھوں نے ایک ایسی پوسٹ شیئر کی جس میں آدھا چہرہ ان کا جب کہ آدھا چہرہ معروف راک اسٹار آنجہانی ایلوس پریسلے کا تھا۔ امریکی صدر نے اس پوسٹ پر کوئی کیپشن نہیں لکھا تاہم یہ پہلی بار نہیں جب انھوں نے کنگ آف راک ایلوس پریسلے سے اپنی مشابہت کو ظاہر کیا ہو۔ گزشتہ برس بھی ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا تھا کہ لوگ برسوں سے ایلوس پریسلے اور میرے درمیان مماثلت کے بارے میں بات کر رہے ہیں اب یہ تصویر ہر جگہ پھیل چکی ہے، تو آپ کا کیا خیال ہے؟
اسی طرح 6 برس قبل بھی ایک ویڈیو بیان میں صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کی انتخابی مہم میں بھی اسی مماثلت کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کے باوجود کہ دونوں کی عمر اور بالوں کا رنگ یکسر مختلف ہونے کے باعث شاید ہی کوئی ایلوس پریسلے اور ٹرمپ کے درمیان کسی قسم کی مماثلت دیکھ پائے۔ یاد رہے ایلوس پریسلے محض 42 سال کی عمر میں 1977 میں انتقال کرگئے تھے اور وہ سیاہ اور گھنے بال رکھنے والے شخص تھے۔ ٹرمپ کی عمر 78 سال ہوچکی ہے اور ان کے بالوں کا رنگ بھی ایلوس پریسلے سے بالکل مختلف ہے۔ تاہم برطانوی اخبار "دی ٹائمز" کی رپورٹ میں ٹرمپ پر یہ پھبکی کسی گئی ہے کہ اونچی آواز میں میوزک ہو تو یہ دونوں ناچنے اور بے ساختہ حرکت کرنے کے لیے مشہور ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایلوس پریسلے سے امریکی صدر
پڑھیں:
امریکی صدر نائیجیریا کو دھمکی: اگر عیسائیوں کا قتل نہ رُکا تو بندوقوں کے ساتھ جائیں گے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں عیسائیوں کے مبینہ قتل عام پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے اس افریقی ملک کو ممکنہ فوجی کارروائی کی دھمکی دے دی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر نائیجیریا کی حکومت نے ملک میں عیسائیوں کے قتل کو نہ روکا تو امریکا نہ صرف تمام امداد معطل کر دے گا بلکہ اس بدنما ملک میں بندوقوں کے ساتھ داخل ہونے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ اگر نائیجیریا میں ہمارے پیارے عیسائیوں کا قتل عام جاری رہا تو ہم کارروائی کے لیے تیار ہیں، میں محکمہ جنگ کو ہدایت دے چکا ہوں کہ ممکنہ فوجی اقدام کی تیاری رکھے، اگر ہم نے حملہ کیا تو وہ تیز، سخت اور فیصلہ کن ہوگا بالکل ویسا ہی جیسا دہشت گرد عیسائیوں پر حملہ کرتے ہیں۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ نائیجیریا میں عیسائیوں کے خلاف تشدد ایک وجودی خطرہ بن چکا ہے اور اس کے پیچھے انتہا پسند ملوث ہیں جو بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کر رہے ہیں، نائیجریا فوری اور مؤثر اقدامات کرے ورنہ امریکا سخت ردعمل دینے پر مجبور ہوگا۔
تاحال ابھی تک نائیجیریا کی حکومت کی جانب سے ٹرمپ کے بیان پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔