تھر کول بلاک ون میں کام کرنے والی کمپنی سائینو سندھ مقامی افراد کی بھرتی یقینی بنائے، ناصر شاہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او مینگ سے ملاقات کے موقع پر صوبائی وزیر توانائی نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات ہیں کہ روزگار اور مائیکرو فنانسنگ کے ذریعے مقامی خواتین و افراد کو معاشی طور پر مستحکم کیا جائے، سائینو سندھ اپنے ادارے میں کام کرنے والے تمام مقامی افراد کی صحت و سیفٹی کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ تھر بلاک ون میں کام کرنے وال سائینو سندھ (شنگھائی الیکٹرک) مقامی افراد کی بھرتی کو یقینی بنائے اور اس حوالے سے مقامی سیاسی سماجی اور معزز شخصیات کے تحفظات کو دور کرے۔ ان خیالات کا اظہار انیوں نے اپنے دفتر میں سائینو سندھ (شنگھائی الیکٹرک) کے سی ای او مینگ سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ سیکریٹری محکمہ توانائی سندھ مصدق احمد خان بھی اس موقع موجود تھے۔ سید ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ کمپنی اپنے مختلف سیکشن گارڈننگ، سیکیورٹی، صفائی ستھرائی، ڈی واٹرنگ، پمپنگ صفائی نے مینٹینینس سولر پلانٹ میں مقامی افراد کو روزگار کی فراہمی کیلئے اقدامات کو یقینی بنائے۔
ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ مقامی افراد کو روزگار کی فراہمی سندھ حکومت کی اولین ترجیحات اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا وژن بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کی خصوصی ہدایات ہیں کہ روزگار اور مائیکرو فنانسنگ کے ذریعے مقامی خواتین و افراد کو معاشی طور پر مستحکم کیا جائے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ سائینو سندھ اپنے ادارے میں کام کرنے والے تمام مقامی افراد کی صحت و سیفٹی کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کرے۔ سی ای او سائینو سندھ نے وزیر توانائی کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مقامی افراد کی وزیر توانائی میں کام کرنے افراد کو نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی جھڑپ میں بھارتی فوج کا اہلکار ہلاک
مقبوضہ کشمیر کے ضلع اودھم پور میں بھارتی فوج اور نامعلوم مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پہلگام حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کو الرٹ کردیا گیا تھا۔
ضلع اودھم پور میں سیکیورٹی آپریشن کے لیے جانے والی بھارتی فوج کی ٹیم پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی۔
دو طرفہ فائرنگ کے دوران اب تک ایک بھاتی فوج کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ جھڑپ اب بھی جاری ہے۔
جائے وقوعہ پر ایمبولینسوں کو جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
میڈیا کو بھی جائے وقوعہ پر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ بھارتی فوج کی مزید نفری کو طلب کرلیا گیا۔