Nawaiwaqt:
2025-09-18@21:44:06 GMT

آئی ایم ایف بجلی کی قیمتوں میں کمی پر راضی

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

آئی ایم ایف بجلی کی قیمتوں میں کمی پر راضی

بجلی نرخوں میں کمی پرعالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) نےگرین سگنل دے دیا ہے۔ذرائع  کے مطابق نیپرا اور وزارت توانائی کو مشاورت کےساتھ فیصلہ کرنےکااختیار دے دیا گیا، جبکہ بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 1 سے 2 روپےتک کمی کی جاسکتی ہے.قیمتوں میں کمی کاحتمی فیصلہ آئندہ ماہ ہوسکےگا۔عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیز کی ناقص کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈسکوز کی ناقص کارکردگی دور کیے بغیر بہتری نہیں لائی جاسکتی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے آئیسکو، فیسکو، گیپکو کی نجکاری کے لیے نومبر 2025 تک کا پلان شیئر کیاگیا۔مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نجکاری سے قبل ٹیرف، بیلنس شیٹ کو کلیئر کیاجائےگا، نجکاری سے قبل ڈسکوز کےلیے 17پیشگی اقدامات کومکمل کیاجائےگا، جبکہ سیکنڈ فیز میں میپکو، لیسکو اور حیسکوکی نجکاری کی جائےگی، اس کے علاوہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم کی خلاف ورزی پر بھی آئی ایم ایف نے تشویش کا اظہار کیا۔ ایگریکلچر انکم ٹیکس پر عالمی بینک اور آئی ایم ایف وفد کا سیشن آج متوقع ہے، جبکہ گورننس پرمذاکرات کے لیے عید کے بعد آئی ایم ایف کاایک اوروفدآسکتاہے۔ذرائع کے مطابق آج ایف بی آر، ایگریکلچر انکم ٹیکس، پراپرٹی سیکٹر ٹیکس پر بات چیت ہوگی، جبکہ ساورن ویلتھ فنڈ اور گردشی قرضہ کنٹرول کرنے پر اہم مذاکرات آج ہوں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف

پڑھیں:

بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ملک بھر کے عوام کو ایک اور مہنگائی کے جھٹکے کے لیے تیار رہنا ہوگا،  حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین پر نافذ کرنے کے لیے بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو درخواست دی کہ بجلی فی یونٹ 19 پیسے مزید بڑھائی جائے، جس پر نیپرا نے سماعت کی تاریخ 29 ستمبر مقرر کر دی ہے، جس کے بعد فیصلہ سامنے آئے گا کہ عوام کو بجلی کتنے مہنگے نرخوں پر دستیاب ہوگی۔

سی پی پی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ اگست کے دوران ملک بھر میں 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ اس بجلی کی پیداواری لاگت اوسطاً 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی، جبکہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی۔

یہی فرق 19 پیسے فی یونٹ کے اضافے کی صورت میں صارفین سے وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت مانگا گیا یہ اضافہ ملک بھر کے صارفین کو متاثر کرے گا اور کے الیکٹرک کے صارفین بھی اس کے دائرے میں آئیں گے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر نیپرا نے درخواست منظور کر لی تو عام شہریوں کے لیے بجلی کے بل ادا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا  کیونکہ پہلے ہی بجلی کی بلند قیمتیں گھریلو بجٹ پر بھاری پڑ رہی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ہر ماہ ایڈجسٹمنٹ سے متوسط اور غریب طبقے کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایسے وقت میں جب مہنگائی پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہے اور عوام اشیائے خورونوش سے لے کر ایندھن تک کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کر رہے ہیں، بجلی کا مزید مہنگا ہونا براہِ راست عوامی زندگی پر گہرا اثر ڈالے گا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا اور برطانیہ کے ’جوہری معاہدے‘ میں کیا کچھ شامل ہے؟
  • بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
  • بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان
  • امریکا، ریاست پنسلوینیا میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ، 5 زخمی
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
  • ٹرانسفارمرز پر اسکیننگ میٹرز سے بجلی چوری کے نئے انکشافات
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • پٹرول کی قیمت برقرار‘ ڈیزل 2.78روپے لٹرمہنگا