فیصل آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 مارچ ۔2025 )موسمیاتی تبدیلی بارشوں کے انداز میں تبدیلی، پیداواری صلاحیت کو خطرے میں ڈال کر زرعی شعبے کے لیے چیلنجز پیدا کر رہی ہے یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے ڈاکٹر احمد نے کہا کہ ہم برسوں سے موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے پانی کے بحران کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں تاہم ان انتباہات کو بڑی حد تک نظر انداز کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے پی ایم ڈی کو نئے انتباہات جاری کرنے پر مجبور کیا گیا ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پالیسی ساز اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ پاکستان کی معیشت کی جڑیں زراعت سے جڑی ہوئی ہیں، جو لاکھوں لوگوں کو سہارا دے رہے ہیں جو اپنی روزی کے لیے براہ راست اور بالواسطہ طور پر کاشتکاری پر انحصار کر رہے ہیں تاہم پی ایم ڈی کی جانب سے حالیہ انتباہات نے شدید خشک سالی کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجائی ہے جو پانی کی کمی، فصلوں کو تباہ کرنے اور غذائی تحفظ کو خطرے میں ڈال سکتا ہے اس سیزن میں بارش کا ایک منقطع نمونہ دیکھا گیا ہے جو کہ آنے والی پانی کی کمی کی واضح علامت ہے جو بالآخر کسانوں کو متاثر کرے گی.

انہوں نے کہا کہ ہمارے کسان پہلے ہی متعدد مسائل سے دوچار ہیں اور خشک سالی جیسی صورتحال صورتحال کو مزید بگاڑ دے گی انہوں نے بتایا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ پانی کی کمی کسان برادری کے لیے ایک مستقل اور پریشان کن مسئلہ بنتی جا رہی ہے جس سے بہت سے لوگ اپنی زمینوں کو مثر طریقے سے سیراب کرنے سے قاصر ہیں انہوں نے کہا کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت کاشت کے انداز پر اثر انداز ہو رہا ہے جس کا براہ راست نتیجہ موسمیاتی تبدیلیوں سے ہوتا ہے یہ تشویشناک صورتحال دریاوں، آبی ذخائر اور زیر زمین پانی کی سطح کو ختم کر دے گی.

انہوں نے کہا کہ سندھ اور جنوبی پنجاب جیسے علاقے اب پانی کے بحران کے شدید خطرے کا سامنا کر رہے ہیں کسان فرحان علی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ بہت سے چھوٹے درجے کے کسان پہلے ہی بقا کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس اپنی زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے وسائل کی کمی ہے ان کے پاس یا تو کھیتوں کو چھوڑنے یا کم پانی والی فصلوں کی طرف جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا مجھے پورا یقین ہے کہ آنے والا پانی کا بحران گندم، چاول، اور کپاس جیسی فصلوں کو بہت زیادہ متاثر کرے گا جو گھریلو استعمال اور برآمدات کے لیے ضروری ہیں گیند پالیسی سازوں کے کورٹ میں ہے کہ کسانوں کو وافر پانی حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں.

انہوں نے سوال کیا کہ پانی کی کم دستیابی کے درمیان کسان اپنے کھیتوں کو صحیح طریقے سے کیسے سیراب کر سکیں گے پانی کے بغیر ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اور مطلوبہ پیداواری صلاحیت کا حصول ناممکن سے آگے ہوگاچھوٹے کسانوں کی طرح انہوں نے کہا کہ کم آمدنی والے خاندان بھی بقا کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں. انہوں نے خبردار کیا کہ پانی کی قلت کا پوری معیشت پر اثر پڑے گا کسانوں کو مستقبل میں پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے گہرے کنویں کھودنے کے لیے کہا جا رہا ہے ہم جانتے ہیں کہ اس سے کسانوں کی مدد ہو سکتی ہے کیونکہ شمسی توانائی سے چلنے والے پمپ کنوں سے پانی نکال سکتے ہیں حل مہنگا ہے اور طویل مدت میں پائیدار نہیں ہے یہ ایک مایوس کن صورتحال ہے جو کسانوں کو اپنی زمینیں چھوڑ کر کام کی تلاش میں شہروں کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور کر دے گی ہم اس بحران کے متحمل نہیں ہو سکتے ہمیں اس کے فوری حل کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ ہم جو بوتے ہیں اسے کاٹیں.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ کر رہے ہیں کسانوں کو پانی کی کے لیے کی کمی

پڑھیں:

’پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا‘، وزیراعظم شہباز شریف کا عالمی گلیشیئر کانفرنس سے خطاب

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا بھارتی فیصلہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ’پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔‘

تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقدہ اعلیٰ سطح عالمی کانفرنس ’انٹرنیشنل گلیشیئرز کانزروییشن پروگرام‘(IGCP 2025) سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں موجود 13 ہزار گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، جو نہ صرف ملکی آبی تحفظ بلکہ عالمی ماحولیاتی نظام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا قریباً نصف آبی ذخیرہ گلیشیئرز سے حاصل ہوتا ہے، لیکن موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات ان قیمتی قدرتی ذخائر کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نہ صرف اس وقت موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ 10 بدترین ممالک میں شامل ہے بلکہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کی صورت میں اس کا خمیازہ بھی بھگت چکا ہے۔

مزید پڑھیں: خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف

انہوں نے واضح کیا کہ سیلاب نے پاکستان کے انفراسٹرکچر، زرعی معیشت، اور لاکھوں افراد کی زندگیوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ گلیشیئرز کا تحفظ ہمارے لیے بقا کا سوال ہے، نہ کہ صرف ماحولیات کا معاملہ۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کاربن کے عالمی اخراج میں صرف 0.5 فیصد سے بھی کم حصہ دار ہے، لیکن موسمیاتی تبدیلی کے نتائج کا سب سے بڑا بوجھ اسی پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری، خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ماحولیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے اپنی اخلاقی اور مالی ذمہ داریاں پوری کریں۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم نے بھارت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا بھارتی فیصلہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ’پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔‘

مزید پڑھیں:اقوام متحدہ کے امن مشنز عالمی امن کی امید ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم نے عالمی رہنماؤں کو باور کرایا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے کو سنجیدگی سے لیتا ہے اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔ ماحولیاتی تحفظ صرف ترقی پذیر ملکوں کی ذمہ داری نہیں، یہ ایک عالمی فرض ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا خطاب دنیا کو پیغام دینے کی ایک کوشش ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کا اثر اگرچہ عالمی ہے، مگر اس کا بوجھ غیر منصفانہ طور پر ترقی پذیر ممالک اٹھا رہے ہیں اور وقت آ گیا ہے کہ دنیا ’ماحولیاتی انصاف‘ کے اصول پر سنجیدگی سے غور کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • وزیر زراعت سندھ کا آئی ایم ایف سے زرعی شعبے میں مزید ٹیکسز نہ لگانے کا مطالبہ
  • سندھ کا وفاق اور آئی ایم ایف سے زرعی شعبے پر مزید ٹیکسز نہ لگانے کا مطالبہ
  • گلیشیئر محض برف نہیں بلکہ ذریعہ حیات ہیں، امینہ محمد
  • پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا( وزیراعظم )
  • پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا: وزیراعظم
  • وفاقی وزیر رانا تنویر حسین سے ڈائریکٹر جنرل ایس آئی ایف سی کی ملاقات، کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے اور پیداواری صلاحیت میں بہتری پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا.شہباز شریف
  • عالمی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے یکجہتی کی ضرورت ہے ، چینی وزیر خارجہ
  • پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، وزیراعظم شہباز شریف
  • ’پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا‘، وزیراعظم شہباز شریف کا عالمی گلیشیئر کانفرنس سے خطاب