چین اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دے گا، ترجمان چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤننگ نے کہا ہے کہ خواہ بیرونی ماحول کیسے بھی تبدیل ہو، چین نے ہمیشہ کھلے پن کی غیر متزلزل پالیسی پر عمل کی ہے، ادارہ جاتی کھلے پن میں مسلسل توسیع کی ہے اور آزاد اور یک طرفہ کھلے پن کو منظم انداز سے وسعت دی ہے، چین اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چین کیجانب سے پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کا عزم
منگل کے روز پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤننگ نے کہا کہ چین غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے، خدمات میں تجارت، سبز تجارت اور ڈیجیٹل تجارت کو فروغ دینے اور اعلی معیار کے ساتھ سی آئی آئی ای، کینٹن میلے، خدمات میں تجارتی میلے، ڈیجیٹل تجارتی میلے اور کنزیومر ایکسپو جیسی بڑی نمائشوں کا اہتمام کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چین غیر ملکی سرمایہ کاری کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے گا، انٹرنیٹ اور ثقافت کے شعبے میں کھلے پن کو منظم طریقے سے فروغ دے گا، اور ٹیلی کمیونیکشن ، طبی دیکھ بھال اور تعلیم کے شعبوں میں پائلٹ منصوبوں کو وسعت دے گا،چین اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دے گا،
چین-یورپ مال بردار ٹرین کے مستحکم اور ہموار آپریشن کو یقینی بنائے گا، مغربی خطے میں نئی زمینی- سمندری راہداری کی تعمیر کو تیز کرے گا، اور پیداوار سپلائی چین میں بین الاقوامی تعاون کی ترتیب کو بہتر بنائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چین کے اسنو گاؤں میں جعلی برفباری نے سیاحوں کو ناراض کردیا
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کثیر الجہتی، دوطرفہ اور علاقائی اقتصادی تعاون کو مزید گہرا کرے گا، ڈبلیو ٹی او کے ساتھ کثیر الجہتی تجارتی نظام کی مضبوطی سے حفاظت کرے گا، دوسرے ممالک کے ساتھ مفادات کی ہم آہنگی کو وسعت دے گا اور مشترکہ ترقی کو فروغ دے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ چین اعلیٰ معیار کی ترقی اور اعلیٰ سطحی کھلے پن کے ذریعے دنیا کو محرک قوت فراہم کرنا جاری رکھے گا اور عالمی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لیے نئی کلیدی تحریک فراہم کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اعلیٰ معیار بیلٹ اینڈ روڈ تعاون تجارتی میلے چین کینٹن میلے ماؤنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعلی معیار تجارتی میلے چین کینٹن میلے کو فروغ دے گا تعاون کو چین اعلی معیار کے کھلے پن کہ چین چین کی کرے گا
پڑھیں:
وزیراعلیٰ نے لاہور میں عالمی معیار کی ’’میٹ مارکیٹ‘‘ کا وعدہ پورا کر دیا
لاہور( این این آئی)سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے تاریخی ٹولٹن مارکیٹ میں پنجاب کی پہلی عالمی معیار کی ’’میٹ مارکیٹ‘‘کا دورہ کر کے 30 جون تک تعمیراتی کام مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی ،’’ میٹ مارکیٹ ‘‘ سے شہری گوشت، مچھلی اور کھانے پینے کی دیگر اشیا ء حفظان صحت کے عالمی معیار کے مطابق خرید سکیں گے ۔منصوبے کے دوران ملحقہ گندے نالے کو ڈھک کر بدبو کا خاتمہ کر دیاگیا، دکانوں کو خوبصورت انداز میں قائم کرکے میٹ مارکیٹ کا نقشہ بدلنے پر شہریوں نے خوشگوار حیرت اور مسرت کا اظہار کیا ہے ۔مارکیٹ آنے والے شہریوں نے ٹف ٹائلز کی تنصیب، غیر ضروری تاروں کے خاتمے ،جدید انفراسٹرکچر دیکھ کر وزیراعلی مریم نواز کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ٹولنٹن مارکیٹ میں سیوریج سسٹم، ڈرینج اور ایگزاسٹ سسٹم نے کام شروع کر دیا جبکہ صاف ستھری قصابوں کی دکانوں پر دیدہ زیب تعارفی بورڈز نے میٹ مارکیٹ کو جدید دنیا کا بازار بنا دیا،شہریوں کے لئے پارکنگ ایریا مختص، کوریڈور اور اطراف میں پیدل آمد ورفت کو سہل بنا دیا گیا ۔ سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے مارکیٹ سے منسلک کچی آبادی کی متبادل جگہ پر منتقلی کی ہدایت بھی کی ۔ سینئر وزیر نے لاہور میں عالمی معیار کی فش مارکیٹ کو منصوبے میں شامل کرنے کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے دو روز میں جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔’’ میٹ مارکیٹ ‘‘ میں جدید ذبح خانہ بھی قائم کر دیا گیا، معیار کو یقینی بنانے کا نیا نظام لاگو کر دیا گیا ۔ مریم اورنگزیب نے مارکیٹ سے پرندے فوری منتقل کرنے، وائلڈ لائف کے تحفظ کیلئے ایس او پیز بنانے کی ہدایت کی ۔ مریم اورنگزیب نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز نے چھ ماہ پہلے نوٹس لیا تھا، اور آج عالمی معیار کی میٹ مارکیٹ کا وعدہ پورا کر دکھایا ہے،پہلی بار عالمی معیار لاگو کیا گیا ہے، شہری اب صاف ستھرا اور حفظان صحت کے مطابق گوشت اور دیگر اشیا ء خرید سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھرپور تعاون پر دکانداروں اور ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کرتے ہیں، دکانوں اور فروخت ہونے والی اشیا ء کی نگرانی کا بھی نظام قائم کردیا ہے، عالمی معیار کی پہلی مچھلی مارکیٹ بھی بن رہی ہے، یہی ماڈل پورے پنجاب میں لاگو کریں گے، یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا پہلا پراجیکٹ ہے۔