ٹریڈ باڈیز کی مدت سے متعلق ابہام دور ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے تاجروں و صنعت کاروں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریڈ باڈیز کی مدت کے حوالے سے پیدا کیے گئے ابہام دور ہونا چاہئیں اور اس حوالے سے پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرے گی۔
ایف پی سی سی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز(ایف پی سی سی آئی) عاطف اکرام شیخ نے وفد کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی اور اس موقع چیئرمین سینیٹ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے چیئرمین سینیٹ کو بتایا کہ ٹریڈ باڈیز کو دو سال کی مدت پوری کرنے دینی چاہیے، 2024 میں ہونے والے الیکشن میں ٹریڈ باڈیز کو دو سال کا مینڈیٹ دیا گیا تھا، اب حکومت کی جانب سے ترمیم کرکے ٹریڈ باڈیز کی مدت کے حوالے سے پیدا کیے گئے ابہام پر بزنس کمیونٹی میں اضطراب پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمان کا فورم تاجر برادری کے مسائل حل کرنے میں ہمیشہ کردار ادا کرتا رہا ہے، اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہمیں پارلیمنٹ کی مدد درکار ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ٹریڈ باڈیز اور تمام چیمبرز ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ کے سیکشن 11 میں ترمیم کو پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں، حکومت قانون سازی میں مشاورت یقینی بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک سال کا عرصہ انتہائی مختصر ہے، منتخب عہدیداران کو ایجنڈے کی تکمیل کے لیے وقت چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ ٹریڈ باڈیز کی مدت
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔