لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے ایوان نے صوبے میں وفاق کی طرز پر پارلیمانی نظام متعارف کرانے کی قرارداد  کثرت رائے سے منظور کر لی۔ قرارداد میں سینٹ کی طرز پر ایوان بالا پنجاب کونسل کے قیام کی تجویز دی گئی۔ پنجاب اسمبلی نے بنوں میں دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی مذمت اور شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت عقیدت کی قرارداد پر بھی منظور کر لی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کی بجائے غیر معمولی تاخیر سے شروع ہونے پر اراکین اسمبلی کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت کی بجائے تین گھنٹے پچاس منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔ اپوزیشن اراکین نعرے بازی کرتے ہوئے اندر آئے اور ایوان میں بھی بھرپور نعرے بازی کی گئی۔ قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے کہا کہ اجلاس کا وقت گیارہ بجے تھا، اب وقت دیکھیں اسمبلی ملازمین بھی کہہ رہے ہیں ہمارا روزہ خراب ہوتا ہے۔ جس پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس وقت پر شروع کرانے کی یقین دہانی کرا دی۔ پارلیمانی سیکرٹری کی تاخیر کے باعث وقفہ سوالات کی بجائے زیروآور نوٹس پر بحث شروع کی گئی، اپوزیشن رکن جنید افضل ساہی نے صوبے میں تجاوزات کے خلاف جاری مہم کے معاملے پر کمیٹ بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غریب لوگوں کے ٹھیلے اور دکانیں گرائی جا رہی ہیں جو سرکاری ادارے زمینوں پر قابض ہیں ان کو بھی اٹھایا جائے۔ پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری عابد نے بیٹے سے پولیس ہراسگی کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا بھانجی یونیورسٹی سے واپس آ رہے تھے ان کو پولیس والوں نے روکا اور ایک گھنٹے تک ہراساں کیا۔ بچوں نے بتایا میری والدہ رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔ پولیس افسران نے اس کے باوجود 2 لاکھ کا مطالبہ کیا قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے کہا کہ یہ معاملہ قابل برداشت نہیں، پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے ایوان کو بتایا کہ اس واقعے میں ملوث چاروں پولیس اہلکار معطل ہو چکے ہیں۔ وزیر تعلیم دیکھیں کہ پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے باہر پولیس بچوں کی طرح ہراساں کر رہی ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں وفاق کی طرز کے پارلیمانی دیو ایوانوں کا نظام متعارف کرانے کی قرارداد پیش کی متن میں کہا گیا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبہ  پنجاب کی آبادی بارہ کروڑ چالیس لاکھ ہے، آبادی کے لحاظ سے پنجاب دنیا کے 171 ممالک سے بھی بڑا منصوبہ ہے، دنیا کے صرف گیارہ ممالک کی آبادی صوبہ پنجاب سے زیادہ ہے اتنی بڑی آبادی کے صوبے کے انتظامی اور مشاورت میں معاشرے کے ہر شعبہ سے وابستہ افراد اور ماہرین کی نمائندگی  از حد ضروری ہے۔ پاکستان کے موجودہ آئینی ڈھانچے میں اس کی گنجائش موجود نہیں، یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ آئین پاکستان میں ضروری ترمیم کے ذریعے صوبہ پنجاب میں دو ایوانی نظام رائج کیا جائے۔ قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے کہا کہ حکومت ژالہ باری سے متائرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے۔ کسانوں  کے قرضوں کو ری شیڈول کیا جائے، وزیراعلیٰ کسانوں کو سولر پینل دے رہی ہیں، قائد حزب اختلاف یہ بھی بتائیں  گے آلو کی کاشت سے کسان ایک ایکڑ سے چھ لاکھ روپے کما رہا ہے۔ اپنے دور میں تو یہ یوریا بلیک ہونا بھی نہیں روک سکے، وزیر زراعت عاشق کرمانی نے کہا کہ جس علاقہ میں ژالہ باری ہوئی ہے اس پر اپوزیشن سے ملاقات کر لیتے ہیں۔ گنے کی قیمت پورے سیزن میں 400 روپے فی من سے کم نہیں ہوئی، گنے کے کاشتکار حکومت کی پالیسیوں کے باعث خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک سوا چھ لاکھ کسانوں کی کسان کارڈ دیا جا چکا ہے جس سے پچاس ارب سے زائد کی خریداری ہو چکی ہے۔ ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج 12 مارچ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی کی قرارداد نے کہا کہ کرانے کی

پڑھیں:

پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہیں، سینیٹ میں قرارداد متفقہ طور پر منظور

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ آف پاکستان نے بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے، وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پہلگام واقعے سمیت دہشتگردی کی ہر شکل کی مذمت کرتا ہے، پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان پر کسی حملے کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بھارت کو پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردی پر قابل احتساب بنایا جائے۔

نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں آغاز میں وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے وقفہ سوالات ملتوی کرنے کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا ۔

بعدازاں وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے ایوان کو پہلگام حملے کے بعد بھارتی جارحیت کے حوالے سے منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکتوں پر مذمت کرتے ہیں، بھارت نے اس واقعے کے بعد معمول کے مطابق پاکستان پر الزام لگایا، جس پر کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں، پانی 24 کروڑ پاکستانی عوام کی لائف لائن ہے، پیشگوئیاں ہیں کہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہوں گی۔

اسحٰق ڈار نے قومی سلامتی کے فیصلوں سے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے اٹاری بارڈر بند کیا تو پاکستان نے واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کردیا ہے، سارک ویزا اسکیم کے تحت پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے تاہم سکھ یاتریوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے لیے ہر قسم کی فضائی حدود کو بند کردیا ہے، بھارت کے دفاعی اتاشیوں کو واپس جانے کا حکم دیدیا ہے، انڈین سفارتخانے کے عملہ کی تعداد 55 سے 30 کردی،بھارتی ائیرلائنز کےلیے فضائی حدود بند کردی ہے، جیسے کو تیسا کے مصداق اقداماتا کیے ہیں۔

وزیرخارجہ نے ایوان کو بتایا کہ سفارتی محاذ پر کام جاری ہے، گزشتہ روز 26 ممالک کے سفرا کو دفتر خارجہ میں بلا کر پاک بھارت تنازع پر بریفنگ دی گئی، آج دیگر ممالک کے سفیروں کو بریفنگ دی جائے گی، ،آج رات ساڑھے 7 بجے سعودی وزیر خارجہ سے بات ہوگی۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، پاکستان کی فورسز ہر قسم کی کارروائی کے لیے تیار ہیں، اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا کو اسے ویسا ہی جواب دیا جائے گا جیسا پہلے دیا گیا۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ پارلیمانی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، اپوزیشن لیڈر نے حکومتی ڈرافٹ پر مل کر کام کیا۔

وزیرخارجہ نے بتایا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ان کا دورہ ڈھاکا منسوخ کردیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کیے گئے دورہ افغانستان کے بارے میں ایوان کو پھر کبھی آگاہ کروں گا مگر یہ بتادینا چاہتاہوں کہ افغانستان میں کھڑے ہوکر افغان ہم منصب امیر خان متقی کو باور کرایا ہے کہ نہ پاکستان کیخلاف سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال کی جائے گی نہ افغانستان ی زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونی چاہیے۔

بعدازاں وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کو ایوان بالا نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پہلگام میں دہشتگردی کے واقعے کی مذمت کرتا ہے، بھارت نے پاکستان پر حملہ کا بے بنیاد الزام لگایا اور غیر قانونی طور پر سندھ طاس معاہدہ کو معطل کیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر کسی حملہ کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بھارت کو پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشتگردی پر قابل احتساب بنایا جائے، قرارداد میں پہلگام واقعے پرپاکستان پرالزام تراشی کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور
  • سینیٹ: بھارتی جارحیت کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • ”مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا،“ سینیٹ میں بھارت کیخلاف قرارداد منظور
  • پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہیں، سینیٹ میں قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی پارلیمانی وفد کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی
  • قانون سازی اسمبلیوں کا اختیار، کمیٹیوں میں عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں، محمد احمد خان
  • خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
  • خیبرپختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا گیا
  • پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور، افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
  • پنجاب اسمبلی: نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا بل منظور