پنجاب اسمبلی: وفاقی طرز پر پارلیمانی نظام، ایوان بالا متعارف کرانے کی قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے ایوان نے صوبے میں وفاق کی طرز پر پارلیمانی نظام متعارف کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔ قرارداد میں سینٹ کی طرز پر ایوان بالا پنجاب کونسل کے قیام کی تجویز دی گئی۔ پنجاب اسمبلی نے بنوں میں دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی مذمت اور شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت عقیدت کی قرارداد پر بھی منظور کر لی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کی بجائے غیر معمولی تاخیر سے شروع ہونے پر اراکین اسمبلی کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت کی بجائے تین گھنٹے پچاس منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔ اپوزیشن اراکین نعرے بازی کرتے ہوئے اندر آئے اور ایوان میں بھی بھرپور نعرے بازی کی گئی۔ قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے کہا کہ اجلاس کا وقت گیارہ بجے تھا، اب وقت دیکھیں اسمبلی ملازمین بھی کہہ رہے ہیں ہمارا روزہ خراب ہوتا ہے۔ جس پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس وقت پر شروع کرانے کی یقین دہانی کرا دی۔ پارلیمانی سیکرٹری کی تاخیر کے باعث وقفہ سوالات کی بجائے زیروآور نوٹس پر بحث شروع کی گئی، اپوزیشن رکن جنید افضل ساہی نے صوبے میں تجاوزات کے خلاف جاری مہم کے معاملے پر کمیٹ بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غریب لوگوں کے ٹھیلے اور دکانیں گرائی جا رہی ہیں جو سرکاری ادارے زمینوں پر قابض ہیں ان کو بھی اٹھایا جائے۔ پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری عابد نے بیٹے سے پولیس ہراسگی کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا بھانجی یونیورسٹی سے واپس آ رہے تھے ان کو پولیس والوں نے روکا اور ایک گھنٹے تک ہراساں کیا۔ بچوں نے بتایا میری والدہ رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔ پولیس افسران نے اس کے باوجود 2 لاکھ کا مطالبہ کیا قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے کہا کہ یہ معاملہ قابل برداشت نہیں، پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے ایوان کو بتایا کہ اس واقعے میں ملوث چاروں پولیس اہلکار معطل ہو چکے ہیں۔ وزیر تعلیم دیکھیں کہ پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے باہر پولیس بچوں کی طرح ہراساں کر رہی ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں وفاق کی طرز کے پارلیمانی دیو ایوانوں کا نظام متعارف کرانے کی قرارداد پیش کی متن میں کہا گیا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبہ پنجاب کی آبادی بارہ کروڑ چالیس لاکھ ہے، آبادی کے لحاظ سے پنجاب دنیا کے 171 ممالک سے بھی بڑا منصوبہ ہے، دنیا کے صرف گیارہ ممالک کی آبادی صوبہ پنجاب سے زیادہ ہے اتنی بڑی آبادی کے صوبے کے انتظامی اور مشاورت میں معاشرے کے ہر شعبہ سے وابستہ افراد اور ماہرین کی نمائندگی از حد ضروری ہے۔ پاکستان کے موجودہ آئینی ڈھانچے میں اس کی گنجائش موجود نہیں، یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ آئین پاکستان میں ضروری ترمیم کے ذریعے صوبہ پنجاب میں دو ایوانی نظام رائج کیا جائے۔ قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے کہا کہ حکومت ژالہ باری سے متائرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے۔ کسانوں کے قرضوں کو ری شیڈول کیا جائے، وزیراعلیٰ کسانوں کو سولر پینل دے رہی ہیں، قائد حزب اختلاف یہ بھی بتائیں گے آلو کی کاشت سے کسان ایک ایکڑ سے چھ لاکھ روپے کما رہا ہے۔ اپنے دور میں تو یہ یوریا بلیک ہونا بھی نہیں روک سکے، وزیر زراعت عاشق کرمانی نے کہا کہ جس علاقہ میں ژالہ باری ہوئی ہے اس پر اپوزیشن سے ملاقات کر لیتے ہیں۔ گنے کی قیمت پورے سیزن میں 400 روپے فی من سے کم نہیں ہوئی، گنے کے کاشتکار حکومت کی پالیسیوں کے باعث خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک سوا چھ لاکھ کسانوں کی کسان کارڈ دیا جا چکا ہے جس سے پچاس ارب سے زائد کی خریداری ہو چکی ہے۔ ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج 12 مارچ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی کی قرارداد نے کہا کہ کرانے کی
پڑھیں:
گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے ایوان صدر میں اہم اجلاس طلب
پپیلزپارٹی کے صوبائی قائدین سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی پیداوار کے بڑے وسائل موجود ہیں، گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی کی پیداوار کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائیں گے جس نے نہ صرف علاقے میں تعمیر و ترقی ہوگی بلکہ نوجوان کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ کی قیادت میں پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی قائدین، سابقہ و متوقع ٹکٹ ہولڈرز، ڈویژنل، صوبائی اور ضلعی تنظیموں کے صدور کی گلگت میں اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان کے اہم مسائل کے حل کے لئے ایوانِ صدر میں اہم اجلاس طلب کر لیا۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی پیداوار کے بڑے وسائل موجود ہیں، گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی کی پیداوار کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائیں گے جس نے نہ صرف علاقے میں تعمیر و ترقی ہوگی بلکہ نوجوان کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم ہونگے۔ گلگت بلتستان کے لئے خصوصی ائر لائن ہونی چاہئے تاکہ سیاحت کو فروغ اور یہاں کے عوام کو سفری سہولیات میسر آسکیں۔ انہوں نے اس حوالے سے عملی اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔
 
 صدر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے عوام کی تقدیر بدلنے کے لئے پر عزم ہے جس کے لئے بتدریج عملی اقدامات کئے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے گلگت بلتستان کے لئے اس وقت انقلابی اقدامات کئے جب اس علاقے میں بنیادی سہولیات تک میسر نہیں تھیں۔ پھر 2009ء میں پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کو شناخت دی اور نیم آئینی اختیارات تفویض کئے جس کے نتیجے میں آج گلگت بلتستان کے عوام اپنے نمائندوں کا انتخاب اپنی مرضی سے کرتے ہیں اور اپنے مسائل کے حل کے لئے اسمبلی میں قانون سازی کرتے ہیں۔ صدرِ مملکت نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان سے غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے گی۔ یہ علاقہ معدنی اور قدرتی وسائل سے مالامال ہے تعمیر و ترقی و خوشحالی گلگت بلتستان کے عوام کا بنیادی حق ہے یہاں کے عوام کو یہ حق دیا جائے گا۔ گلگت بلتستان کے غیور عوام نے خود آزادی حاصل کی ہے اور یہ پاکستان کے وفادار لوگ ہیں۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو یوم آزادی کے موقع پر مبارکباد بھی پیش کی۔