موڈیز نے پاکستانی بینکوں کا اسٹیٹس مستحکم سے مثبت کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کریڈٹ ریٹنگ کی عالمی ایجنسی موڈیز نے پاکستانی بینکوں کا منظرنامہ مستحکم سے مثبت کردیا ہے، موڈیز کے مطابق مثبت منظر نامہ کی پیس رفت بینکوں کی لچکدار مالی کارکردگی کی مرہون منت ہے۔
موڈیز کے مطابق پاکستان کا مثبت آؤٹ لک اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ معیشت میں کچھ استحکام آیا ہے اور پاکستانی بینکوں کی کارکردگی ماضی کے مقابلے میں بہتر رہی۔
انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسی کے مطابق رپورٹ قرضوں کی پائیداری اور بیرونی مالی ادائیگیاں اب بھی پاکستانی معیشت کو درپیش بڑے معاشی چیلنجز ہیں، تاہم مثبت منظر نامہ ایک سال قبل کے مقابلے میں بہتر معاشی حالات کا اظہار ہے۔
موڈیز کا مزید کہنا تھا کہ رواں مالی سال پاکستانی معاشی نمو 3 فیصد رہنے کی توقع ہے، گزشتہ مالی سال پاکستانی معاشی نمو 2.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آؤٹ لک بینکوں پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی مثبت مستحکم معاشی نمو معیشت موڈیزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آؤٹ لک بینکوں پاکستان موڈیز
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
کراچی:عالمی مالیاتی اداروں سے ریکوڈک منصوبے کے لیے 5ارب 50کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے وعدے ملنے، ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے پولینڈ اور پاکستان کے درمیان تیل وگیس کے شعبے میں 10کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق اور ملکی انفلوز بڑھنے کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو 30ویں روز بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا تاہم اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی ڈالر اپنی پرانی قیمت پر مستحکم رہا۔
مانیٹری پالیسی میں شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر، سی پیک منصوبوں میں چین کی ممکنہ 2ارب ڈالر کی فنانسنگ جیسی مثبت خبروں کی گردش سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 24پیسے گھٹ کر 281روپے 27پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام سے قبل ایک موقع پر ڈالر کی قدر 04پیسے کے اضافے سے 281روپے 55پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔ عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے کی توقعات انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔