لیبیا کشتی حادثے میں ملوث انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 12 March, 2025 سب نیوز

فیصل آباد (سب نیوز)لیبیا کشتی حادثے 2023 میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق فیصل آباد زون نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، جن کی شناخت عطا اللہ اور سعید عثمان کے نام سے ہوئی ۔دونوں ملزمان کو سرگودھا اور سیالکوٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ملزم عطا اللہ سادہ لوح شہریوں کو سمندر کے راستے یورپ بھجوانے میں ملوث پایا گیا۔ گرفتار ملزم ریڈ بک کا مطلوب انسانی اسمگلر اور لیبیا کشتی حادثہ 2023 کا اہم ملزم ہے۔ ملزم کا نام انتہائی مطلوب انسانی اسمگلرز کی ریڈ بک میں شامل ہے ۔
ملزم نے 2 شہریوں کو اٹلی بھجوانے کی غرض سے 45 لاکھ روپے بٹورے تھے اور شہریوں کو کشتی کے ذریعے لیبیا سے اٹلی بھجوایا۔ یورپ سفر کے دوران کشتی کو حادثہ پیش آ گیا، جس میں ملزم کی جانب سے بھجوائے گئے ایک شہری کی موت واقع ہوئی۔ملزم سعید عثمان نے شہری کو اٹلی بھجوانے کے نام پر 26 لاکھ روپے ہتھیائے۔ گرفتار ملزم نے پہلے شہری کو لیبیا بھجوایا، جو لیبیا سے تاحال لاپتا ہے۔ترجمان کے مطابق مقدمے میں اس سے قبل بھی 2 ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ تازہ کارروائی میں دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان لیبیا کشتی حادثے میں ملوث

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی؛ خاتون کو واٹس ایپ پر ہراساں، جنسی تعلقات پر مجبور کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
  • لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
  • لیبیا میں ساحل کے قریب کشتی الٹ گئی، 61 افراد لاپتہ
  • جعلی فٹبال ٹیم، انسانی اسمگلر کے بڑے انکشاف سامنے آ گئے
  • جعلی فٹبال ٹیم، انسانی اسمگلر کے بڑے انکشاف سامنے آ گئے، ڈائریکٹر ایف آئی اے
  • سکھر: پولیس کا سماجی برائیوں میں ملوث ملزمان کیخلاف کریک ڈائون
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
  • فٹ بال ٹیم ظاہر کرکے 17 نوجوانوں کو بیرون ملک بھیجنے والا انسانی اسمگلر گرفتار
  • تھانہ گلبرگ پولیس کی کارروائیاں، جرائم میں ملوث 7 ملزمان گرفتار