کے کے ایچ، شاہراہ بلتستان اور شندور روڈ پر ریسکیو سنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
وزیر اعلیٰ جی بی نے ہدایت کی کہ شاہراہ قراقرم، جگلوٹ سکردو روڈ اور گلگت شندور روڈ پر مختلف جگہوں پر اضافی ریسکیو 1122 سنٹرز قائم کرنے کیلئے پی سی ون کو جلد حتمی شکل دی جائے جس کو صوبائی حکومت کی سفارشات کے ساتھ حتمی منظوری کیلئے وفاقی حکومت کو بھیجا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے جی بی کے سیاحتی مقامات اور شاہراہ قراقرم کے ضروری مقامات پر ریسکیو 1122 سنٹرز کے قیام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان دور افتادہ اور مشکل علاقہ ہے۔ شاہراہ قراقرم اور سیاحتی مقامات پر ٹریفک حادثات اور طبی امداد کی سہولت میسر نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوتا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے شاہراہ قراقرم، جگلوٹ سکردو روڈ اور گلگت شندور روڈ پر مختلف جگہوں پر اضافی ریسکیو 1122 سنٹرز قائم کرنے کیلئے پی سی ون کو جلد حتمی شکل دی جائے جس کو صوبائی حکومت کی سفارشات کے ساتھ حتمی منظوری کیلئے وفاقی حکومت کو بھیجا جائے۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈویلپمنٹ، صوبائی سیکریٹری داخلہ، ڈی جی ریسکیو 1122 سمیت دیگر متعلقہ آفیسران نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شاہراہ قراقرم ریسکیو 1122
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ، صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں گے
نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ ، سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا،نج کاری کمیشن
حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے ، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا ہے اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے ، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے ۔