وزیر اعلیٰ جی بی نے ہدایت کی کہ شاہراہ قراقرم، جگلوٹ سکردو روڈ اور گلگت شندور روڈ پر مختلف جگہوں پر اضافی ریسکیو 1122 سنٹرز قائم کرنے کیلئے پی سی ون کو جلد حتمی شکل دی جائے جس کو صوبائی حکومت کی سفارشات کے ساتھ حتمی منظوری کیلئے وفاقی حکومت کو بھیجا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے جی بی کے سیاحتی مقامات اور شاہراہ قراقرم کے ضروری مقامات پر ریسکیو 1122 سنٹرز کے قیام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان دور افتادہ اور مشکل علاقہ ہے۔ شاہراہ قراقرم اور سیاحتی مقامات پر ٹریفک حادثات اور طبی امداد کی سہولت میسر نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوتا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے شاہراہ قراقرم، جگلوٹ سکردو روڈ اور گلگت شندور روڈ پر مختلف جگہوں پر اضافی ریسکیو 1122 سنٹرز قائم کرنے کیلئے پی سی ون کو جلد حتمی شکل دی جائے جس کو صوبائی حکومت کی سفارشات کے ساتھ حتمی منظوری کیلئے وفاقی حکومت کو بھیجا جائے۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈویلپمنٹ، صوبائی سیکریٹری داخلہ، ڈی جی ریسکیو 1122 سمیت دیگر متعلقہ آفیسران نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شاہراہ قراقرم ریسکیو 1122

پڑھیں:

بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج  گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج  یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔ جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں،  مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشتگردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • مردان: گیس سلنڈر کے دھماکے سے مکان منہدم، 6 افراد جاں بحق
  • انجمن امامیہ گلگت نے نماز عید کے اجتماعات کا شیڈول جاری کر دیا
  • فہد ہارون کی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے ملاقات، ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے علاقائی ترقی پر زور