کرن اشفاق کا بے باک مشورہ: “ماماز بوائے کبھی اچھا شوہر نہیں بن سکتا!”
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)سابق اداکارہ کرن اشفاق حسین دار اپنی بے باک رائے اور منفرد انداز کے لیے مشہور ہیں، اور ایک بار پھر ان کا بیان خبروں میں آ گیا۔ اس بار انہوں نے شادی شدہ خواتین کو ایک ایسا مشورہ دیا، جس نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی۔
حال ہی میں، ایک مداح نے کرن اشفاق سے اپنی شادی شدہ زندگی کے مسائل پر رائے مانگی۔ خاتون نے کہا کہ اس کا شوہر ماماز بوائے ہے، اور شادی کے دو سال بعد بھی ان کے درمیان معاملات پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ اس پر کرن اشفاق نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا:
“ماماز بوائے کا گھر نہیں بستا! اللہ کرے کہ آپ کے شوہر کو جلد سمجھ آجائے کہ ماماز بوائے کبھی اچھا شوہر نہیں بن سکتا!”
کرن اشفاق کی اپنی ازدواجی زندگی بھی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔ وہ چار سال تک اداکار عمران اشرف کی اہلیہ رہیں، مگر 18 اکتوبر 2022 کو دونوں نے علیحدگی اختیار کر لی۔ کرن نے کئی بار اپنے سابق شوہر کے رویے پر کھل کر بات کی، جس کی وجہ سے وہ خبروں میں رہیں۔ طلاق کے بعد، انہوں نے حمزہ علی چوہدری سے شادی کر لی اور اب وہ اپنی ازدواجی زندگی میں خوش ہیں۔ ان کے دو بچے ہیں، جن میں ان کا بیٹا روہم عمران اشرف سے ہے، جبکہ بیٹی ان کی دوسری شادی کی خوشی کا باعث بنی۔
کرن اشفاق کا یہ بیان سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر زبردست بحث چھڑ گئی۔ کچھ صارفین نے ان کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی مرد اپنی ماں کی ہر بات پر بیوی کو نظر انداز کرے، تو وہ کبھی کامیاب شوہر نہیں بن سکتا۔ جبکہ کچھ صارفین نے اعتراض کیا کہ ماں کی عزت اور خدمت ضروری ہے، مگر بیوی کے جذبات کو نظر انداز کرنا بھی غلط ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب کسی مشہور شخصیت نے ماماز بوائے کے مسئلے پر بات کی ہو، مگر کرن اشفاق کے واضح اور بے خوف انداز نے سب کو چونکا دیا ہے۔
مزیدپڑھیں:ننھا مہمان آنے والا ہے۔۔ وائرل ویڈیو دیکھ کر صارفین نے ثنا جاوید کے جلد ماں بننے کی پیش گوئی کر دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ماماز بوائے کرن اشفاق
پڑھیں:
ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔