دہشتگردی کیلئےاسلحہ افغانستان سے آتا ہے، فرح عظیم شاہ کا بلوچستان اسمبلی میں دھرنا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
سٹی42: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی کی ایم پی اے فرح عظیم شاہ نے دہشتگردوں کے خلاف مؤثر کارروائی نہ کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی کے فلور پر بیتھ کر دھرنا دے دیا۔
آج بلوچستان اسمبلی مین جعفر ایکسپریس سانحہ پر بحث کے دوران فرح عظیم شاہ ایم پی اے نے تلخ تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ابھی بات فاتحہ کہنے اور مذمتیں کرنے سے بہت آگے نکل چکی ہے۔
جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت
جہاں مواصلات کا کوئی نظام ہی نہیں، وہںا پر دہشتگردی ہوئی اور اس اس واقعہ کو انڈیا کے چینل بریک کرتے ہیں ۔ بلوچستان میں دہشت گردی میں استعمال ہونے والا اسلحہ افغانستان سے آتا ہے ۔
فرح عظیم شاہ نے کہا، :ہم نے اپنے افغان بھائیوں کی کئی دہائیوں تک مہمان نوازی کی، انہوں نے ہمارے ساتھ کیا کِیا۔
بلوچستان میں آج جو حالات ہیں اس کے ذمہ دارہم سب ہیں۔ بلوچستان اسمبلی میں فرح عظیم شاہ کی تلخ تقریر آگے بڑھتی گئی تو سپیکر نے ان کا مائیک بند کروا دیا۔ فرح عظیم شاہ نے سپیکر پر بھی سیدھی تنقید کی تھی۔
جعفر ایکسپریس پر حملہ: ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس گمراہ کن، جھوٹے پروپیگنڈے میں مصروف
اسپیکر نے مائیک بند کردیا تو فرح عظیم شاہ نے اپنی نشست سے اٹھ کر سپیکر کی نشست کے سامنے اسمبلی کے فرش پر دھرنا دے دیا۔
وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی بھی اس وقت ہاؤس مین موجود تھے۔ سرفراز بگٹی اور اسمبلی کی بعض خاتون ارکان کے سمجھانے بجھانے پر فرح عظیم شاہ نے دھرنا ختم کیا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلوچستان اسمبلی فرح عظیم شاہ نے
پڑھیں:
طالبان کا مغرب نواز شہریوں کیلیے عام معافی کا اعلان؛ افغانستان واپس آنے کی دعوت
افغانستان میں طالبان حکومت نے عید الاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کردیا ہے
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیراعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کے لیے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوگا، ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ مزید برآں انھوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنے والے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔
وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہوگا جنہوں نے آنے والے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔
عام معافی کا اعلان عید الاضحیٰ کے موقع پر ایسے وقت میں کیا گیا جب کئی افغان بیرونِ ملک پناہ گزین یا مہاجر کے طور پر رہ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔
Post Views: 5