شٹ ڈاؤن کی تاریخ قریب: امریکی ایوانِ نمائندگان میں قلیل مدتی حکومتی فنڈنگ کی قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک—امریکی ایوانِ نمائندگان نے قلیل المدتی حکومتی اخراجات کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کر لی ہے۔
یہ قرارداد ایسے وقت میں منظور کی گئی ہے جب 14 مارچ کو حکومتی شٹ ڈاؤن کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
ایوان نمائندگان میں منگل کو کنٹینیونگ ریزولوشن (سی آر) منظور کی گئی ہے۔ اسے قلیل مدتی اخراجات کا اقدام کہا جاتا ہے۔ اس قرار داد کے حق میں 217 جب کہ مخالفت میں 213 ووٹ پڑے۔
اکثریتی جماعت ری پبلکن پارٹی کے ایک رکن نے اس قرار داد کے خلاف ووٹ دیا تو دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک رکن نے اس کے حق میں ووٹ ڈالا۔
قرارداد کے قانون بننے کے لیے اس کا سینیٹ سے منظور ہونا ضروری ہے۔ سینیٹ میں بھی ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیوِٹ نے منگل کو رپورٹرز سے گفتگو میں کہا کہ اس قرارداد کے خلاف ووٹ سے امریکی عوام کو نقصان ہوگا اور صدر ٹرمپ نے گزشتہ 51 دنوں میں جو شان دار رفتار اپنائی ہے اس میں خلل پڑے گا۔
امریکی سینیٹ سے اخراجات کے بل کو منظور کرنے کے لیے 60 ووٹ درکار ہوں گے۔ اس صورتِ حال ری پبلکن پارٹی کو ڈیموکریٹک ارکان کے ووٹ بھی درکار ہوں گے۔
ایوانِ نمائندگان میں منگل کی دوپہر ووٹنگ ہوئی تھی جس کے بعد اب ہفتے کے باقی دنوں کے لیے اس کا اجلاس نہیں ہوگا اس کے بعد ایوانِ بالا کے ارکان پر دباؤ بڑھ گیا کہ وہ اخراجات کے اس بل کو جلد منظور کریں۔
سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون نے منگل کو رپورٹرز سے گفتگو میں کہا کہ قرارداد کو سینیٹ میں لے کر جا رہے ہیں اور جمعے تک یقینی بنا رہے ہیں کہ حکومت کے امور چلتے رہیں۔
ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے اپنی جماعت ری پبلکن پارٹی کے اندر اس حوالے سے موجود اختلاف کو ختم کیا ہے تاکہ اخراجات کے اس بل کو منظور کرایا جا سکے۔
انہوں نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سات ماہ کے قلیل مدتی اخراجات کی قرارداد ٹرمپ کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کی طرف اہم قدم ہے جس میں فضول خرچی اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑنا شامل ہے جس کے لیے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شینسی (ڈوج) اقدامات کر رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے وفاقی حکومت کے حجم اور دائرہ کار میں تبدیلی کے ساتھ آگے بڑھا جا سکتا ہے۔ واشنگٹن میں اس وقت بڑی تبدیلی آ رہی ہے۔
انہوں نے اسے مختلف لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ ڈوج کا کام بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی، فضول خرچی اور بدعنوانی کی تلاش ہے۔
اسپیکر مائیک جانسن کا مزید کہنا تھا کہ "ہمارے پاس وائٹ ہاؤس ہی ہے جو ہمیں مالی طور پر واقعی ذمہ دارانہ راہ پر واپس لانے کا کام کر رہا ہے۔”
قبل ازیں منگل کو امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے قانون سازوں سے گفتگو کی تھی تاکہ اس قرارداد کی منظوری کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔
ایوانِ نمائندگان میں قرارداد پر ووٹنگ میں ری پبلکن پارٹی کے ایک رکن تھامس میسی نے مخالفت میں ووٹ دیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کی شب سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ اگر میسی نے اخراجات کے اقدام کے خلاف ووٹ دیا تو انہیں نشست سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
کنٹینیونگ ریزولوشن سینیٹ اور ایوانِ نمائندگان میں قانون سازوں کو حکومت کے اخراجات پر سمجھوتے کے لیے وقت فراہم کرتا ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ری پبلکن پارٹی نمائندگان میں اخراجات کے پارٹی کے سے گفتگو منگل کو میں کہا کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پنجاب ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے ترقیاتی سکیموں کیلئے 134 ارب منظور کر لئے
لاہور (کامرس رپورٹر) پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے مالی سال 2025-26ء کے صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے 29 ویں اجلاس میں مختلف سیکٹرز کی ترقیاتی سکیموں کے لئے 134 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ ڈاکٹر نعیم رؤف نے کی۔ جن منصوبوں کی منظور ی دی گئی ان میں سی ایم انیشیٹو کے تحت نئے کالجز کی تعمیر کے لیے7 ارب 47 کروڑ ، پہلے سے موجود یونیورسٹیوں کے سب کیمپسز کی تعمیر اور اپگریڈیشن کے لیے 2 ارب، پنجاب ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت مختلف اضلاع میں ترقیاتی کاموں کے لیے 124 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ اس رقم سے ساہیوال، لودھراں، خانیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، فیصل آباد، بہاولپور، وہاڑی، کوٹ ادو، سیالکوٹ، اٹک، شیخوپورہ، سرگودھا، نارووال، اوکاڑہ، قصور اور وزیر آباد میں سیوریج، نکاسی آب اور دیگر ترقیاتی کام کئے جائیں گے۔ پنجاب آرکائیو فیز تھری کی ڈیجیٹلائزیشن کے پوزیشن پیپر، پنجاب میں بزنس فسلیٹیشن ای بز پورٹل کے لیے پوزیشن پیپر، پنجاب ای کامرس انیشیٹو کے پوزیشن پیپر، چیف منسٹر آئی ٹی انٹرنشپ پروگرام کے پوزیشن پیپر، پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ (پی ایم آر یو) آئی اینڈ سی ونگ، ایس اینڈ جی اے ڈی کے پوزیشن پیپر، پنجاب میں آن لائن شماریاتی نظام کے پوزیشن پیپر کی منظوری بھی دی گئی۔