نظرثانی شدہ گیس ٹیرف شیڈول کے مطابق نافذ کیا جائے: آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف نے کہا کہ گیس کے نظرثانی شدہ ٹیرف پر عمل کو شیڈول کے مطابق مکمل کیا جائے، گیس کی قیمتوں پر نظر ثانی یکم جولائی سے نافذ ہونا ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات بھی کیے جائیں گے۔ جمعہ کو وزیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات متوقع ہے جس میں اعلیٰ سطح پر حتمی بات چیت ہوگی،ذرائع کا کہنا تھا کہ پرچون فروش طبقہ سے ٹیکس کی وصولی کے لیے نئی سکیم متعارف کرائی جائے گی، کسی شعبہ کو ایمنسٹی نہ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ ذرائع نے بھی مذاکرات کی پیشرفت کو مثبت قرار دیا ہے۔ جب بھی ریویو ہوتا ہے تو اس میں نئے اہداف کا تعین ہوتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ معیشت کا کوئی ایسا بڑا شعبہ موجود نہیں ہے جس کے بارے میں پاکستان اور ائی ایم ایف کے نقطہ نظر میں بہت زیادہ تضاد ہو۔ خسارہ ، بڑی امپورٹس مسائل کا باعث بنتی ہیں، ان دونوں شعبوں میں پاکستان کی کارکردگی بہت ہی اچھی ہے۔ جتنا ریونیو شارٹ فال ہے اسے تو پٹرولریم لیوی میں ردوبدل سے پورا کیا جا سکتا ہے۔ حکومت کو انٹرسٹ ریٹ میں کمی کا بہت فائدہ ہوا ہے۔ پاکستان اس حوالے سے ہدف سے بہت اگے ہے اور سیاسی عالمی حالات بھی پاکستان کے حق میں ہیں، اس لیے ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کا ریویو کامیاب ہو گا اور جلدی اس کی تصدیق بھی ہو جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کا اہم معاہدہ
اسلام آباد میں پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
اس مفاہمتی یادداشت پر پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال جبکہ فلسطین کی جانب سے پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر نے دستخط کیے۔ تقریب میں وفاقی سیکرٹری صحت حامد یعقوب، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ بھی شریک تھے۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اس موقع پر کہا کہ معاہدے پر مؤثر عمل درآمد کے لیے آئندہ 30 روز میں ’’پاکستان-فلسطین ہیلتھ ورکنگ گروپ‘‘ قائم کیا جائے گا، جو اس تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے رہنمائی فراہم کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ معاہدے کے تحت جدید طبی شعبہ جات میں استعداد کار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
دونوں ممالک انٹروینشنل کارڈیالوجی، آرگن ٹرانسپلانٹ، آرتھوپیڈک سرجری، اینڈوسکوپک الٹراساؤنڈ، برن اینڈ پلاسٹک سرجری جیسے اہم شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔ اس کے علاوہ متعدی امراض، آنکھوں کے امراض اور دواسازی کے شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیر صحت نے یہ بھی بتایا کہ مشترکہ تحقیق کے مواقع تلاش کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی تاکہ صحت عامہ کے مسائل کا بہتر حل نکالا جا سکے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس معاہدے کا مقصد دونوں برادر ممالک کے عوام کے لیے بہتر صحت کی سہولیات کو یقینی بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’پاکستانی عوام کے دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہم ان کی فلاح کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
فلسطین کے سفیر نے وزیر صحت اور پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور پاکستان دونوں برادر ممالک ہیں اور وہ اپنے عوام کی صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔