چینی وزیراعظم اگلے ماہ پاکستان آئینگے، سی پیک منصوبوں کا جائزہ لیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار+نیٹ نیوز) پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے کہا ہے کہ اگلے ماہ چینی وزیراعظم پاکستان کا دورہ کریں گے اور اس دوران پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں چین کی بہار، چین کے مواقع، دنیا کے اشتراک کردہ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جہاں چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے بطور مہمان خصوصی خطاب میں کہا کہ آئی ایس ایس آئی کی تقریب میں شرکت کر کے خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تقریب میں پاکستان اور چین کے تعلقات کو بھرپور انداز میں پیش کیا گیا ہے، پاکستان اور چین کی دوستی مضبوط ہے، ان دو سیشن میں پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے تمام ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔ تقریب کے اکابرین نے پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کے علاوہ سکیورٹی صورت حال اور سی پیک پر بات چیت کی، پاکستان اور چین کے تعلقات کے حوالے سے ہم ہر مرتبہ بات کرتے ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم اور صدر مملکت نے چین کا سرکاری دورہ کیا، اپریل میں چینی وزیراعظم پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے، ان کے دورے سے متعلق تمام امور پر بات چیت کی گئی ہے۔ دورے کے دوران پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے سمیت مختلف شعبوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ سہیل محمود نے باخبر گفتگو کو فروغ دینے، غلط فہمیوں کو دور کرنے اور ابھرتے ہوئے جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں باہمی مفاہمت کو مضبوط بنانے میں میڈیا اور تھنک ٹینکس کے کردار پر زور دیاسفیر مسعود خان نے اپنے کلیدی خطاب میں پاک چین تعلقات کی پائیدار مضبوطی پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کے تزویراتی، اقتصادی اور دفاعی تعاون پر زور دیا۔چینی سفیر نے کہا کہ چین اور پاکستان جدید کاری، اقتصادی ترقی اور بین الاقوامی استحکام میں کلیدی شراکت داروں کے طور پر مل کر کام کریں۔ انہوں نے دو اجلاسوں کے اہم نکات کے ساتھ ساتھ حالیہ برسوں میں چین کی سفارتی کامیابیوں اور انصاف اور انصاف کو برقرار رکھنے اور امن و استحکام کی حمایت کے حوالے سے اس کے مستقبل کے نقطہ نظر پر روشنی ڈالی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان اور چین کے پاکستان ا میں چین
پڑھیں:
اگلے دو تین دن تک بھاتی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ
معروف دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر پاگل پن سوار ہے، ہمیں آئندہ دو تین دن تک بھارت کی جانب سے کسی بھی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے وی ایکسکلوسیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام کے مقام پر سیاحوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا۔ 24 گھنٹے کے اندر ہی انڈیا کو پتہ چل گیا کہ پاکستان سے ایک عادل نامی شخص آیا ہے جس نے یہ دہشتگردی کی۔ کیا ایک دہشتگرد اتنی ناقص حکمت عملی کے تحت آتا ہے کہ 24 گھنٹے کے اندر ہی سب کو پتہ چل جائے کہ وہ کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم وقت ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس وقت سعودی عرب میں موجود ہیں جبکہ امریکا کے نائب صدر بھارت کا دورہ کرنے آ رہے ہیں۔ اس دوران بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے کی بات کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت پہلگام میں حملہ ہوا تو چند سیکنڈز میں تمام بھارتی میڈیا پاکستان پر چڑھ دوڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت میں 17 ٹی وی چینلز را چلا رہا ہے۔ اب بھارت اپنی قوم کے سامنے اتنی باتیں کر چکا ہے تو وہ پیچھے نہیں ہٹے گا۔
یہ بھی پڑھیے پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
’بھارت نے 2019 میں بھی پاکستان کی فضائی حدود کے خلاف ورزی کی تھی، اب دوبارہ بھارت کچھ نہ کچھ کرے گا۔ بھارت لائن آف کنٹرول پر کوئی حملہ کر سکتا ہے اور اپنے میڈیا اور لوگوں کو یہ بتائیں گے کہ ہم نے پاکستان پر حملہ کیا ہے اور ہم پاکستان کے اندر گھس کر پاکستان کو مار کر آئے ہیں۔ چونکہ بھارت انٹرنیشنل بارڈر کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا اس لیے بھارت کے لائن آف کنٹرول پر حملہ کرنے کے امکانات زیادہ ہیں۔ ‘
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ بھارت نے اب کوئی نہ کوئی ڈرامہ لازمی کرنا ہے۔ اس ڈرامے کے لیے پاکستان ہر طرح سے تیار ہے۔ پاکستان کے پاس ایف 16 طیارہ، جے ایف 17 تھنڈر، میراج طیارے بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کے پاس طیارے اڑانے والے با صلاحیت اور بہادر نوجوان ہیں۔ ماضی میں کسی بھی موقع پر بھارت پاک فضائیہ کو کبھی نیچے نہیں دکھا پایا۔ بھارت پاک فضائیہ سے ڈرتا ہے۔ پاک فضائیہ کے پائلٹس بھارت کو وہ سبق سکھائیں گے کہ بھارت کبھی آئندہ پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کے بارے میں سوچے گا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت دنیا کے حکمرانوں کو اپنے اعتماد میں لے ر ہا ہے۔ اس کے بعد وہ تیاری سے پاکستان پر حملے کر سکتا ہے۔ بھارت کے سرپرست امریکا، برطانیہ اور اسرائیل کے مفادات کو اس حملے سے فائدہ پہنچے گا۔ آخری مرتبہ جب بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تو پاکستان کے جواب کو ساری دنیا نے دیکھا تھا۔ بھارت کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے۔ بھارت میں جو سنجیدہ لوگ ہیں وہ اب بھی کہ رہے ہیں کہ اس حملے سے پاکستان کا تعلق نہیں۔ پاکستان کیوں اس وقت ایسا حملہ کرے گا۔
مزید پڑھیں پہلگام حملہ: اسکرپٹ، ہدایت کاری، اداکاری کی غلطیاں
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے کہا کہ چونکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر پاگل پن سوار ہے، تو ہمیں آئندہ دو تین دن تک بھارت کی جانب سے کسی بھی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ اس کے بعد خطرہ بتدریج کم ہوتا جائے گا۔ اگر بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو نقصان زیادہ بھارت کا ہو گا۔ پاکستان جب میدان میں اترتا ہے تو نقصان کی فکر نہیں ہوتی۔ بھارت ایک مرتبہ موقع دے تو اسے معلوم ہو جائے گا کہ نقصان ہوتا کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفیٰ