وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دورانِ آپریشن پی ٹی آئی اور بھارتی میڈیا ملتی جلتی زبان بولتے رہے۔

ایک بیان میں وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ بہادر محافظوں نے بڑے سانحے سے ملک کو بچا لیا اور 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر کے جعفر ایکسپریس کے تمام یرغمالیوں کو رہا کروا لیا۔

انہوں نے کہا کہ دورانِ آپریشن پی ٹی آئی اور بھارتی میڈیا ملتی جلتی زبان بولتے رہے، افغانستان سے بھی سوشل میڈیا پر ایسی ہی زبان بولی جاتی رہی، ہم پر لازم ہے کہ سیاسی مفادات سے بالا تر ہو کر قومی وحدت کا مظاہرہ کریں۔

یاد رہے کہ منگل کو بولان میں دہشت گردوں نے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا اور مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔

بعد ازاں فورسز نے کلیئرنس آپریشن میں 190 مسافروں کو بازیاب کروایا تھا۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے اس حوالے سے پریس بریفنگ میں بتایا ہے کہ جعفر ایکسپریس کے یرغمالی مسافر بازیاب ہو گئے اور تمام 33 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے جبکہ کارروائی کے دوران ایف سی کے 4 جوان شہید ہوئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردوں نے ٹرین کے 21 مسافروں کو سیکیورٹی فورسز کے آپریشن سے قبل شہید کیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس

پڑھیں:

پشاور؛ سی ٹی ڈی کی کارروائی، 3 خطرناک دہشت گرد ہلاک

پشاور:

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبرپختونخوا نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے تین خطرناک دہشت گردوں کو فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہلاک کر دیا، جو پشاور میں دہشت گردیکے 18 حملوں میں ملوث تھے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں کا یہ گروپ طویل عرصے سے ٹیکنیکل نگرانی میں تھا اور ان کی نقل و حرکت کو جدید ذرائع سے ٹریس کیا جا رہا تھا اور دہشت گرد ایک منصوبہ بند کارروائی کے لیے ضلع خیبر اور پشاور کی سرحدی علاقے کی جانب بڑھ رہے تھے کہ سی ٹی ڈی کی اسویٹ ٹیم نے انہیں روک لیا۔

بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کے جواب میں فورسز نے مؤثر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں تینوں دہشت گرد موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ فرار ہونے والے دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔

سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ہلاک دہشت گردوں میں ایک کی شناخت عبداللہ عرف جواد کے نام سے ہوئی ہے، جو افغان شہری نکلا اور ان کے زیراستعمال افغان شہریت کا کارڈ برآمد ہوا اور سی ٹی ڈی کو ایف آئی آر نمبر 92/2025 میں مطلوب تھا۔

مزید بتایا گیا کہ دیگر دو دہشت گردوں کی شناخت جاری ہے اور کارروائی کے دوران ایک ایم-4 رائفل، ایک ایم-16 رائفل، ایک ایس ایم جی، ایک عدد آئی ای ڈی (تقریباً 2.5 کلوگرام)، ایک عدد دستی بم، 4  اسمارٹ فونز، 125 مختلف بور کے کارتوس اور 6 میگزینز برآمد کیے گئے  ہیں۔

 سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق یہ گروہ ضلع پشاور میں کم از کم دہشت گردی کے 18 حملوں میں ملوث تھا، جن میں پولیس پوسٹوں، تھانوں، چیک پوسٹوں اور سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ، بارودی دھماکے اور عوام سے بھتہ خوری کے واقعات شامل ہیں۔، جن میں متعدد پولیس اور ایف سی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچا۔

سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) سے منسلک ایک نیٹ ورک کا حصہ تھے، جو بیرون ملک سے فنڈنگ اور ہدایات حاصل کر کے ملک میں سیکیورٹی فورسز، عوامی تنصیبات اور ریاست حامی افراد کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

سی ٹی ڈی پشاور نے مزید بتایا کہ یہ کامیاب کارروائی ادارے کے عزم، پیشہ ورانہ مہارت اور بین الادارہ جاتی تعاون کا مظہر ہے، جو صوبے میں امن قائم رکھنے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور: 18 حملوں میں ملوث 3 دہشتگرد ہلاک
  • پشاور؛ سی ٹی ڈی کی کارروائی، 3 خطرناک دہشت گرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا، پولیس پر 6 دہشتگرد حملے، 5 اہلکار شہید، 5 زخمی
  •  پاکستان ریلوے کی ناقص کارکردگی، تیزگام ایکسپریس کا انجن فیل، مسافر پریشان
  • خیبر پختونخوا پولیس دہشت گردوں کے نشانے پر، 24 گھنٹوں میں 5 اہلکار شہید
  • پشاور، تھانے اور پولیس چوکیوں پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، ایک اہلکار شہید
  • صدرزرداری کا ژوب میں بھارتی سپانسرڈ دہشت گردوں کی ہلاکت پر سکیورٹی فورسزکو خراجِ تحسین
  • لاہور سے کراچی جانے والی ٹرینوں کا شیڈول متاثر، شاہ حسین ایکسپریس منسوخ
  • صدر آصف علی زرداری کا ژوب میں بھارتی سپانسرڈ دہشت گردوں کی ہلاکت پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • باجوڑ اور خیبر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ، مکینوں کی نقل مکانی