سیلاب سے ٹریک متاثر، ٹرینیں تاخیرکا شکار، متعدد اسٹاپ ختم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
راولپنڈی:
پاکستان ریلوے نے سیلاب سے ٹریک متاثر ہونے کے باعث پشاور اور راولپنڈی سے کراچی جانیوالی3 مسافرگاڑیوں کے متعدد اسٹاپ ختم کر کے ان کا روٹ بھی تبدیل کر دیا ہے،اس باعث ان تینوں گاڑیوں کے مسافروں میں ریکارڈ کمی ہوگئی۔
مسافروں کی بڑی تعداد نے عارضی طور معطل روٹس کی بک شدہ ٹکٹیں منسوخ کرانا شروع کر دی ہیں۔
پاکستان ریلوے نے ہزارہ ایکسپریس ،پاکستان ایکسپریس اور رحمان بابا ایکسپریس کے 14کے قریب اسٹیشن سٹاپ عارضی ختم کرکے ان کا روٹ ہی تبدیل کر دیا ہے اور ریلوے ٹریک کی مرمت شروع کر دی ہے،مرمتیں مکمل ہونے اور ٹریک کلئیر ہوتے ہی یہ اسٹاپ بحال کر دیے جائیں گے۔
جبکہ ریلوے ٹریک سیلاب سے شدید متاثر ہونے کی وجہ سے پشاور سے کراچی اور کراچی سے راولپنڈی و پشاور آنے والی تمام گاڑیاں 5 سے 6 گھنٹے تاخیر سے پہنچنے لگی ہیں۔
گاڑیوں کا دورانیہ بڑھنے سے بھی مسافروں کی بڑی تعداد ریل سفر چھوڑ کر بسوں میں شفٹ ہونے لگی ہے۔ پاکستان ریلوے کے مطابق خراب ٹریک اکتوبر کے آخر تک مکمل درست کر لیے جائیں گے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: شالیمار ایکسپریس‘کینٹ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن‘ مسافر خانوں‘لاؤنجز کا افتتاح
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-23
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن اور جدید سہولیات کی فراہمی ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی، وفاقی حکومت، سندھ حکومت کے تعاون سے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کی جدیدیت اور صوبے سمیت ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں کراچی کے دورے کے دوران نئی شالیمار ایکسپریس اور کراچی کینٹ ریلوے سٹیشن کے اپ گریڈ شدہ ویٹنگ ایریاز اور لائونجز کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) منصوبہ اکیلیے مکمل نہیں کرسکتی، وفاقی حکومت تعاون کرے۔ تفصیلات کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے منصب سنبھالنے کے بعد ملک کے ریلوے نظام کی بہتری کے لیے بھرپور محنت کی، لاہور ریلوے سٹیشن کی جدیدیت کے بعد کراچی کینٹ سٹیشن کو بھی جدید سہولیات سے آراستہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے تعاون سے صوبے کے تمام ریلوے اسٹیشن جدید خطوط پر استوار کیے جائیں گے تا کہ مسافروں کو بہتر سفری سہولیات میسر آئیں۔ انہوں نے کراچی کو ملک کا معاشی مرکز اور ’’پاکستان کا دل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی حکومتوں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھا جائے گا تاکہ ریلوے نیٹ ورک کی بہتری کے ذریعے قومی معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں کے ساتھ مل کر ریلوے نیٹ ورک کو وسطی ایشیا تک توسیع دے گی اورازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے لائن منصوبہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے اسلام آباد-استنبول ریل روٹ کی بحالی پر بھی زور دیا۔ وزیراعظمنے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فرسودہ ریلوے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ علاوہ ازیں تقریب سے خطاب میں سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) منصوبے کی تکمیل کیلیے وفاقی تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے سی آر جیسا بڑا منصوبہ سندھ حکومت اکیلے مکمل نہیں کر سکتی، شہر کی بڑھتی ہوئی ٹرانسپورٹ ضروریات کو پورا کرنے کیلیے کے سی آر جیسے جامع ماس ٹرانزٹ سسٹم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سندھ حکومت وفاقی حکام اور ریلوے کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی تاکہ منصوبے کی کامیاب تکمیل ممکن ہو سکے۔ علاوہ ازیں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، ناصر حسین شاہ،سعید غنی اور ذوالفقار علی شاہ نے کینٹ اسٹیشن کا دورہ کیا، وفاقی سیکرٹری ریلوے نے صوبائی وزراء کو کینٹ اسٹیشن اور شالیمار ایکسپریس کا دورہ کرایا۔ وزراء نے سندھ حکومت کے تعاون سے کینٹ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن اور شالیمار ایکسپریس میں جدید سہولیات کی فراہمی کی تعریف کی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کینٹ اسٹیشن پر جدید سہولیات کی فراہمی سے مسافروں کی مشکلات کا خاتمہ ہوگا۔