ترجمان نے بلوچ علیحدگی پسندوں کو آزادی پسند قرار دیتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے کسی بھی رکن کی افغانستان میں موجودگی نہیں ہے اور نہ ہی ان کا اسلامی امارت کے ساتھ کبھی کوئی تعلق رہا ہے اور نہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جعفر ایکسپریس کو دہشت گردوں کی جانب سے ہائی جیک کیے جانے کے واقعہ پر ردعمل اور پاکستان فوج کی جانب سے افغانستان پر بی ایل اے کو پناہ دینے اور اور جعفر ایکسپریس حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے حوالے سے افغان وزرات خارجہ کے ترجمان عبدالکہار بلخی نے سختی سے تردید کی ہے۔ طالبان وزرات خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان حکومت پاکستانی فوج کے ترجمان کی جانب سے بلوچستان صوبے میں ایک مسافر ٹرین پر حملے کو افغانستان کے ساتھ جوڑنے کے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں اور پاکستانی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے کے بجائے اپنے سکیورٹی اور اندرونی مسائل کو حل کرنے پر توجہ دیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچ علیحدگی پسندوں کو آزادی پسند قرار دیتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے کسی بھی رکن کی افغانستان میں موجودگی نہیں ہے اور نہ ہی ان کا اسلامی امارت کے ساتھ کبھی کوئی تعلق رہا ہے اور نہ ہے۔ انہوں کہا ہے کہ ہمیں اس واقعے میں بے گناہ لوگوں کی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، سیاسی مقاصد کے لیے عام شہریوں کی قربانی دینا کسی صورت جائز نہیں۔ سختی سے تردید کی ہے۔ طالبان وزرات خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان حکومت پاکستانی فوج کے ترجمان کی جانب سے بلوچستان صوبے میں ایک مسافر ٹرین پر حملے کو افغانستان کے ساتھ جوڑنے کے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی جانب سے کے ترجمان کہا ہے کہ بی ایل اے ہے اور نہ کے ساتھ سختی سے

پڑھیں:

بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں، رانا احسان افضل

اسلام آباد:

دفاعی تجزیہ کار (ر)میجر جنرل زاہد محمود کا کہنا ہے کہ بہت افسوس ناک سچویشن ہے اور یہ نہ صرف پاکستان کے لیے، ہندوستان کے لیے یہ پورے خطے کے لیے بہت خطرناک سچویشن ہے، یہ کسی بھی لحاظ سے قابل قبول نہیں، ریجن ہمارا جب ڈی سٹیبلائز ہو گا تو پورے ورلڈ کی چیزیں ڈی سٹیبلائز ہوں گی۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ کوئی عام ریجن نہیں ہے یہ ہمیں پتہ ہونا چاہیے، دو نیوکلیئرکنٹریز ہیں انڈیا، پاکستان، پھر چین یہاں پر ہے، روس یہاں پر ہے تو یہ پورے ریجن کو امپیکٹ کرے گا، انڈیا جو ہے اس وقت اس کو اب بلیم میں اس طرح کرنا چاہوں گاکہ اس نے ایک ہاتھی کاروپ اپنایا ہے یہ تو ایک انسیڈنٹ ہوا ہے، جو ان کا بیسیکلی ایک فیلیئر ہے۔ 

رہنما تحریک انصاف نیاز اللہ نیازی نے کہاکہ ہمارے پولیٹیکل اختلافات تو ہو سکتے ہیں لیکن پاکستان پہ کوئی کمپرومائز نہیں ہے، جہاں تک آپ ٹیررازم کی بات کرتے ہیں تو ہم نے ہمیشہ ہماری گورنمنٹ کے دوران ٹیررازم کا ایک بھی واقعہ نہیں ہوا اور جہاں بھی ہو ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں جہاں بھی دہشت گردی ہو لیکن حکومت وقت کا کام ہوتا ہے فارن پالیسی بنانا اور فارن پالیسی جو گورنمنٹ بیٹھی ہے کی فارن پالیسی کا کیا جواب ہے اس کا جواب راناصاحب دیں گے، ریاست کو بچانا ہم پر بھی اتنا ہی فرض ہے جتنا ان پر ہے ہم اس سے زیادہ آگے جائیں گے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل نے کہا کہ سب سے پہلے تو ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں پاکستان کے فارن آفس نے افسوس کا اظہار کیا ہے جو معاملات ہوئے انڈیا کے اندر، وہاں انڈیا کی طرف سے جو ری ایکشن آیا ہے وہ بے جااور غیر ضروری ہے، اگر انڈیا کی تاریخ نکال کر دیکھ لیں تو ہمیشہ انڈیا نے ایسے ہی کیا ہے، پلوامہ پہ پاکستان پہ انگلیاں اٹھائی گئیں لیکن کوئی شواہد نہیں دیے گئے تو ہمارا بھی مطالبہ ہے کہ ہم جہاں یہ بے بنیاد الزامات جو انڈیا پاکستان پر لگا رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں اور ہم کہتے ہیں کہ اگر انڈیا کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ سامنے لیکر آئے۔

متعلقہ مضامین

  • بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت امریکہ کی حقیقت پسندی پر منحصر ہے، ایران
  • بھارت کے بے بنیاد الزامات اور غیر منطقی اقدامات کا کوئی جواز نہیں بنتا، صدر مملکت
  • جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
  • پاک افغان تعلقات کا نیا دور
  • پاک افغان تعلقات میں نئے امکانات
  • بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں، رانا احسان افضل
  • خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
  • پہلگام حملہ :بھارتی وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے وطن واپس پہنچ گئے
  • کیا پاک افغان تعلقات میں تجارت کے ذریعے بہتری آئے گی؟
  • انسانیت کے نام پر