جعلی ایپ میں سرمایہ کاری، گلگت بلتستان کے سینکڑوں لوگوں کے پونے چار ارب روپے ڈوپ گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
whale intl نامی ایک ایپ کے ذریعے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کا لالچ دیا گیا تھا جس میں ہنزہ کے زیادہ تر لوگوں نے لاکھوں روپے لگا لیے تھے، سکردو سے بھی کئی لوگوں نے اس ایپ میں سرمایہ کاری کی ہوئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کے نام پر گلگت بلتستان سے اربوں روپے لوٹ لیے گئے۔ زیادہ تر متاثرین کا تعلق ہنزہ سے بتایا جاتا ہے جبکہ بلتستان سے بھی کئی لوگ لاکھوں روپے سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق whale intl نامی ایک ایپ کے ذریعے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کا لالچ دیا گیا تھا جس میں ہنزہ کے زیادہ تر لوگوں نے لاکھوں روپے لگا لیے تھے، سکردو سے بھی کئی لوگوں نے اس ایپ میں سرمایہ کاری کی ہوئی تھی۔ آج جمعرات کے روز یہ ایپ اچانک بند ہو گئی ہے اور سینکڑوں لوگوں کے 3 ارب 90 کروڑ روپے ڈوب گئے ہیں۔ ایپ کے نامعلوم مالک کی جانب سے ٹیلی گرام پر ایک گروپ بنایا ہوا تھا جس میں یہ سرمایہ کاری کی ہدایات دیتا رہتا تھا۔ اس گروپ میں 22 ہزار لوگ ایڈ تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں سرمایہ کاری لوگوں نے
پڑھیں:
مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس
جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپکی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جسکے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑینگے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے امیر اور غریب کے درمیان فرق میں مبینہ اضافہ پر مودی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی نیند سے بیدار ہونا چاہیئے ورنہ ملک کو خوفناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کانگریس کمیونیکیشن کے انچارج و جنرل سکریٹری، جے رام رمیش نے ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ انتہائی امیروں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ورلڈ ویلتھ رپورٹ 2025ء کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024ء میں ملک میں 33,000 اعلیٰ مالیت والے افراد کو شامل کیا گیا۔ جے رام رمیش نے ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں کہا کہ مودی حکومت کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کی وجہ سے، امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر، امیر تر اور غریب، غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے 80 کروڑ لوگوں کو سرکاری راشن دینا پڑ رہا ہے، جبکہ "سپر امیر" کی تعداد بڑھ کر 3.78 لاکھ ہوگئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے عام لوگ اپنی کم آمدنی اور بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے اپنی پرانی بچت بینک سے نکال کر یا قرض لے کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، عام آدمی کو ملک میں اپنے لئے کوئی مواقع نظر نہیں آرہے ہیں اور اس لئے موقع ملتے ہی بیرون ملک مزدوری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، امیر بھی بیرون ملک اپنے اثاثے بڑھانے میں مصروف ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپ کی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جس کے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑیں گے۔