لاہور: ڈی آئی جی عمران کشور نے ملازمت سے استعفیٰ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
عمران کشور: فوٹو فائل
پنجاب پولیس کے ایک ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عمران کشور نے پولیس سروس سے استعفیٰ دے دیا، وہ 9 مئی کے مقدمات میں جے آئی ٹی کے سربراہ تھے۔
ڈی آئی جی عمران کشور نے اپنا استعفیٰ آئی جی پنجاب کو بھجوادیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہوں جہاں میری مزید خدمات ممکن نہیں، میں نے عزت کے ساتھ خدمات سر انجام دیں۔
آئی جی پنجاب کو دیے گئے استعفیٰ کے متن میں ڈی آئی جی عمران کشور نے لکھا کہ وہ پولیس سروس آف پاکستان سے استعفیٰ دے رہے ہیں، اپنے حلف کی پاسداری غیر متزلزل عزم کے ساتھ کی اور کئی بار ذاتی قیمت چکائی، اب ایسے موڑ پر کھڑا ہوں جہاں مزید خدمات جاری نہیں رکھ سکتا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈی آئی جی
پڑھیں:
عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔
Post Views: 1