Daily Ausaf:
2025-04-25@11:39:26 GMT

سابق وزیر قانون خالد انور انتقال کر گئے

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

کراچی(نیوز ڈیسک) سابق وزیر قانون اور معروف وکیل خالد انور 87 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے۔خالد انور دہلی میں 4 نومبر 1938 کو پیدا ہوئے، انہوں نے بی ایس سی (آنرز) اور ایل ایل بی کی ڈگری یونیورسٹی آف پنجاب سے حاصل کی، بعد ازاں انہوں نے برطانیہ میں یونیورسٹی آف کیمبرج سے بی اے (آنرز) کیا۔

انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1962 میں بطور ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کیا، بعد ازاں وہ نواز شریف کی حکومت میں 1997 تا 1999 ملک کے وزیر قانون رہے، وہ 6 سال کی مدت کے لیے سینیٹر بھی رہے۔اپنے عہدے کے دوران خالد انور نے پاکستان کے قانونی نظام میں اہم تبدیلیاں کیں، خالد انور کے پوتے یوسف خالد انور نے ڈان کو بتایا کہ وہ بہت بڑی شخصیت کے مالک تھے۔

ان کی صاحبزادی عائشہ صدیقی نے بتایا کہ ان کا کردار ہر جگہ مثالی تھا، وہ بہترین شوہر، بہترین والد، بہترین انکل اور بہترین دادا تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم ان کی وفات پر غمزدہ ہیں، اور ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہمیں انہیں ابو کہنے کا بے مثال اعزاز حاصل ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خالد انور انہوں نے

پڑھیں:

کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار

کراچی:

شریف آباد پولیس نے کم سن بچے کو مبینہ طور پر تشدد سے ہلاک کرنے کے الزام میں سوتیلے باپ اور بچے کی ماں کو گرفتار کرلی اور مقتول علی کے چچا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈی ایس پی لیاقت آباد اقبال شیخ نے بتایا کہ ایف سی ایریا میں رہائش پذیر اسد کی رمشا نامی خاتون کی دوسری شادی ہوئی تھی جبکہ رمشا کا پہلے شوہر سے 3 سال کا بیٹا علی تھا۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسد اپنے سوتیلے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا جبکہ اس کی والدہ پر بھی یہ الزام ہے کہ وہ بھی اپنے بیٹے تشدد کرتی تھی اور اہل محلہ کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔

اقبال شیخ نے بتایا کہ بدھ کی شب بچے کی حالت خراب ہونے پر اسے پہلے نجی اسپتال بعدازاں عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں بتایا گیا کہ بچہ سیڑھیوں سے گر گیا تاہم کمسن بچے کے جاں بحق ہونے پر اس کی لیاقت آباد مقامی قبرستان میں تدفین بھی کر دی گئی۔

پولیس افسر نے بتایا کہ کمسن علی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پر پولیس نے دونوں میاں بیوی کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا جہاں وہ ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے رہے اور ان کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔

ایس ایچ او شریف آباد مہر یوسف نے بتایا کہ اسد اور رمشا کی 2 ماہ قبل شادی ہوئی تھی جبکہ مقتول علی کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے چچا کی مدعیت میں دفعہ 302 کے تحت والدہ اور اس کے سوتیلے باپ کے خلاف درج کرلیا اور انہیں مزید تفتتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی تاہم انوسٹی گیشن پولیس گرفتار میاں اور بیوی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں وسائل کسی اور کو دینے کی شق نہیں، وزیر قانون کے پی
  • کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار
  • سابق آسٹریلوی کرکٹر انتقال کر گئے
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی عمرانی ہاؤس آمد ، سردار غلام رسول عمرانی کے چچا کے انتقال پر تعزیت و فاتحہ خوانی کی
  • کراچی: اسٹریٹ کرائم میں ملوث باپ بیٹی گرفتار
  • حکومت کینال منصوبے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون
  • سارک کے سابق سیکرٹری جنرل نعیم الحسن کا ٹورنٹو میں انتقال
  • سارک کے سابق سیکرٹری جنرل نعیم الحسن ٹورنٹو میں انتقال کر گئے
  • سارک کے سابق سیکریٹری جنرل نعیم الحسن ٹورنٹو میں انتقال کرگئے
  • مودی حکومت وقف کے تعلق سے غلط فہمی پیدا کررہی ہے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی