عمر ایوب جے آئی ٹی کے سامنے پیش، سوال جواب کی تفصیل سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی)سوشل میڈیا پر پوسٹ سے متعلق تحقیقات جاری ہیں اور اسی سلسلے میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے۔تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی آئی جی آسلام آباد نے کی، عمر ایوب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے آئی جی اسلام آباد سے کہا کہ میں نے ایف آئی آر میں آپ کو نامزد کیا ہوا ہے، آپ کیسے جے آئی ٹی کا حصہ بن سکتے ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ عمر ایوب نے کہا کہ جو تحقیقات کا معاملہ ہے مجھے تحریری شکل میں دیا جائے، سوشل میڈیا سے ہی مواد اکٹھا کیا گیا ہے، ہمیں یہ سوال اور ثبوت فراہم کریں، میرا کام ہی اپوزیشن کرنا ہے، اگر اختلاف نہ کروں تو کیا کروں؟
جرمنی نے پاکستان کو شکست دیکر جونیئر ہاکی سیریز 0-4 سے جیت لی
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی بھی سوال نامہ دینے سے انکار کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق عمر ایوب نے کہا کہ یہ سوال نامے محض ہوائی فائرنگ ہی ہیں۔واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو گزشتہ روز جے آئی ٹی کی جانب سے طلب کیا گیا تھا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عمر ایوب
پڑھیں:
فرحت اللّٰہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
سابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر—فائل فوٹوسابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے میں طلبی کے معاملے ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔
فرحت اللّٰہ بابر نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کے سوال میں 5 جولائی کی 3 ملین کی ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا۔
فرحت اللّٰہ بابر کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 5 جولائی کی تاریخ ابھی آنی ہے، پھر بھی الزام لگایا گیا، جوابات تیار ہوتے ہی واٹس ایپ پر اگلے روز پیشی کا حکم دیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللّٰہ بابر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے شکایت اور الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا۔
انہوں نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ عید کی تعطیلات سے ایک دن پہلے طلبی کی اطلاع دی گئی، ذاتی مصروفیات کے باعث 5 جون کو پیش نہ ہو سکا۔
فرحت اللّٰہ بابر کا تحریری جواب میں کہنا ہے کہ تحریری جواب ارسال کر دیا ہے، اس رویے پر افسوس ہے، ایف آئی اے کو 12 مئی کو اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروا چکا ہوں۔
تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابرنے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے سابقہ جواب کو تسلیم کرنے کے بجائے وہی سوالات دوبارہ بھیجے، 4 جون کو واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی ہے۔
فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے کو جواب میں کہا ہے کہ نجی شکایت اور الزامات کی فہرست یا تحقیقات کا دائرہ اب تک فراہم نہیں کیا گیا، تحریری جوابات آج دوبارہ جمع کرا دیے ہیں، عید کے بعد ہی ذاتی پیشی ممکن ہے۔
تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابر نے کہا ہے کہ بلا جواز سوالات اور بار بار کی طلبی کو ہراسانی سمجھتا ہوں، رونگ انکوائری اور ہراسانی کے خلاف متعلقہ فورمز سے رجوع کا حق رکھتا ہوں۔