غزہ میں خواتین کے مراکز پر منظم حملے، اقوام متحدہ نے اسرائیل کی نسل کشی بے نقاب کر دی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اقوام متحدہ کے آزاد بین الاقوامی انکوائری کمیشن نے اسرائیل اور غزہ جنگ سے متعلق ایک اہم رپورٹ جاری کی ہے، جس میں اسرائیل پر فلسطینیوں کی نسل کشی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے غزہ میں خواتین کے صحت کے مراکز کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا اور صنفی تشدد کو جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کیا۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مزید دو فلسطینی بچے شہید ہو گئے، جبکہ امدادی سامان کی ترسیل بند ہونے کے 13 دن مکمل ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے علاقے میں بھوک اور قحط کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔
دوسری جانب مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے حملے جاری ہیں، جہاں نہ صرف فلسطینی بستیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے بلکہ املاک کو بھی نذر آتش کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ عالمی برادری کے لیے ایک بڑا انتباہ ہے کہ اسرائیل غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تجارتی مسائل دباؤ سے نہیں مذاکرات اور سفارتکاری سے حل کرنے کی ضرورت ہے: عاصم افتخار احمد
اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مسقتل مندوب عاصم افتخار—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیاپاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ تجارتی مسائل دباؤ سے نہیں مذاکرات اور سفارت کاری سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں کثیر الجہتی نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے اختلافات کو بات چیت کے ذریعےحل کرنا چاہیے، دباؤ کے ذریعے شرائط پر عمل درآمد کے لیے حکم دینا مناسب نہیں ہو گا۔
سفیر عاصم افتخار احمد نے سفیر منیر اکرم کی جگہ لی ہے، جو 31 مارچ 2025 کو اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد اس منصب سے سبکدوش ہوئے ہیں۔
پاکستانی مندوب نے کثیر الجہتی اقدامات کے لیے اعتماد کی بحالی پر زور دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ آج دنیا جنگوں، عدم برابری، معاشی عدم استحکام اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کا سامنا کر رہی ہے، یہ بات امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔