جنوبی وزیرستان کی مسجد میں دھماکا، رہنما جے یو آئی سمیت کئی افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقہ اعظم ورسک کی مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما مولانا عبداللہ ندیم سمیت کئی افراد زخمی ہوگئے۔ آر پی او ڈی آئی خان اشفاق انور نے بتایا کہ بم کو مسجد کے محراب میں نصب کیا گیا تھا، حملے کا ہدف مولانا عبداللہ ندیم تھے۔مولانا عبداللہ ندیم جے یو آئی وانا کے امیر اور مسجد کے امام بھی تھے۔مولانا عبداللہ ندیم گزشتہ سال مرزا جان کے بم دھماکے میں جاں بحق ہونے کے بعد جے یو آئی وانا کے امیر منتخب ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ عام شہریوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مولانا عبداللہ ندیم
پڑھیں:
کولمبیا کے صدارتی امیدوار پر انتخابی ریلی کے دوران حملہ، سر میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی
BOGOTA:کولمبیا کے صدارتی امیدوار میگل یوریبے ٹربے کو گزشتہ روز دارالحکومت بوگوٹا میں انتخابی مہم کے دوران فائرنگ کرکے شدید زخمی کر دیا۔
صدارتی امیدوار کو حملے میں تین گولیاں لگیں، جن میں سے دو گولیاں ان کے سر میں لگیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق 39 سالہ یوریبے ٹربائے پر ایک مسلح شخص نے اس وقت حملہ کیا جب وہ پارک میں ایک چھوٹے سے جلسے سے خطاب کر رہے تھے، پولیس نے موقع پر ہی ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔
یوریبے کی اہلیہ ماریا کلاڈیا ترزونا نے قوم سے ان کی صحت یابی کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ میگل اس وقت اپنی زندگی کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں.
یوریبے کی جماعت ’ سنٹرو ڈیموکریٹیکو ‘ نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سیاسی رہنما کی جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے اور کولمبیا میں جمہوریت اور آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔"
کولمبیا کے بائیں بازو کے صدر گستاو پیٹرو کی حکومت نے اس حملے کی واضح اور پُر زور مذمت کرتے ہوئے اسے صرف ان کی شخصیت پر نہیں بلکہ جمہوریت کے خلاف بھی ایک حملہ قرار دیا۔
یوریبے نے اکتوبر میں اگلے سال کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ وہ کولمبیا کے ایک معروف سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے والد ایک یونین کے رہنما اور کاروباری شخصیت تھے۔
ان کی والدہ دایانا ٹربائے، ایک صحافی تھیں جنہیں 1991 میں میڈیلن کارٹیل کے قبضے میں ہونے کے دوران اغوا کرنے کے بعد بچانے کی کوشش میں قتل کر دیا گیا تھا۔