جعفر ایکسپریس حملہ: بھارتی میڈیا دہشتگردوں کی سپورٹ میں چلنے والی وار فیئر کو لیڈ کر رہا تھا: ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر منگل کے روز جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے اور مسافروں کی بازیابی کے لیے کیے جانے والے آپریشن سے متعلق آگاہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جعفر ایکسرپس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے جس طرح یر غمالیوں کی رہائی ممکن بنائی وہ قابل تعریف ہے، سکیورٹی فورسز کو کامیاب کارروائی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا چند دہشت گردوں نے بلوچوں کی روایات کوپامال کردیا ہے، یہ دہشت گرد ہیں جو پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتےہیں، یہ خالصتا” دہشت گرد ہیں جو پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردی کےلیے انتہائی دشوار گزار علاقے کا انتخاب کیا گیا، جعفر ایکسپریس کو دہشتگردوں نے آئی ڈی دھماکے کے ذریعے روکا، دہشت گرد کئی گروپوں میں تھے، ایک گروپ نے بچوں اور عورتوں کو ٹرین کے اندر رکھا، باقی مسافروں کو دہشت گردوں نے باہر بٹھا لیا، ٹرین سے باہر لائے گئے مسافروں کو زمین پر بٹھا لیا گیا تھا۔
لیفٹینٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا ان دہشتگردوں کی سپورٹ میں ایک وارفیئر چلناشروع ہوگئی جس کو بھارتی میڈیا لیڈ کر رہا تھا، ٹرین واقعے سے پہلے دہشت گردوں نے ایف سی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
ان کا کہنا تھا سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کا سہارا لیتے ہوئے جعلی ویڈیوز بنائی گئیں، بھارتی میڈیا جعلی ویڈیوز کے ذریعے پروپیگنڈا کرتا رہا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے معاملے کو بھارتی میڈیا میں بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا تھا، بھارتی میڈیا نے سوشل میڈیا سے اٹھاکرپرانی ویڈیوزبھی چلائیں، دہشت گرد گروپس کی دی گئی پرانی ویڈیو بھارتی میڈیا چلا رہا تھا، بھارتی تجزیہ کار اے آئی امیجز اور دہشت گرد گروپ کی دی گئی ویڈیوز دکھا کر ایک بیانیہ بنا رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا اگلی اہم بات یہ تھی شام کے وقت ایک گروپ یرغمالیوں کا دہشت گرد چھوڑ دیتے ہیں، یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ جیسے یہ ہم نے چھوڑے ہیں، دہشت گردوں کی مانیٹر کر کے انگیج کیا گیا اور پھر انہیں موت کے گھاٹ اتارا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا دہشت گرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے، کچھ یرغمالیوں کو موقع ملا تو وہ وہاں سے بھاگ نکلے، دہشت گرد بھاگنے والے یرغمالیوں پر فائر بھی کرتے رہے۔
یاد رہے کہ کوئٹہ سے پشاور کے لیے جانے والی جعفر ایکسپریس کو بی ایل اے کے دہشت گردوں نے سبی کے قریب یرغمال بنا کر خواتین اور مسافروں سمیت خواتین اور بچوں کو اغوا کر لیا تھا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر جعفر ایکسپریس بھارتی میڈیا کا کہنا تھا رہا تھا
پڑھیں:
بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیے۔
بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے بہادری اور مؤثر حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیے۔
ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سجاد خان کے مطابق میریان تھانے پر دہشت گردوں کا حملہ صرف 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا۔ اس کے بعد مزنگ چوکی پر درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس کے دوران ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
آر پی او کے مطابق پولیس نے بھرپور جواب دیتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا، جبکہ ان کے ساتھی لاشیں اور زخمیوں کو لے کر فرار ہو گئے۔ حملے میں پولیس کے تین اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔
ادھر ضلع کرک میں بھی گرگری تھانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، تاہم پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو تھانے کے قریب آنے سے روک دیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے مطابق پولیس کی مؤثر مزاحمت کے باعث دہشت گرد فرار ہو گئے۔