Nawaiwaqt:
2025-11-03@10:28:46 GMT

سائفر کیس : بانی پی ٹی آئی کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

سائفر کیس : بانی پی ٹی آئی کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری

سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے. جس میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا . تفصیلی فیصلہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ،شاہ محمود قریشی کی بریت کی اپیلوں پرجاری ہوا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس میں تفصیلی فیصلہ 25 صفحات پر مشتمل ہے.

اسوقت کےچیف جسٹس عامرفاروق اور جسٹس گل حسن نےجون میں مختصر فیصلہ جاری کیا تھا۔جس مین ڈویژن بینچ نے عمران خان ،شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں بری کیا تھا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے 3 جون 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کی سزا کالعدم قراردی تھی۔تحریری فیصلہ میں کہا گیا کہ استغاثہ عمران خان ،شاہ محمود قریشی کیخلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا. ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ ٹرائل غیر ضروری جلد بازی میں چلایا گیا۔فیصلے میں کہنا تھا کہ ملزمان کے وکلاکے التوامانگنے پر سرکاری وکیل تعینات کردیاگیا اور سرکاری وکیل کو تیاری کے لیے محض ایک دن دیا گیا . سرکاری وکیل کی جرح انکی ناتجربہ کاری ،وقت کی کمی ظاہر کرتی ہے۔یہ کیس ٹرائل کورٹ کو ریمانڈ بیک کرنے کی نوعیت کا ہے. عدالت اس کیس کو میرٹ پر سن رہی ہے. جرح کو ایک طرف رکھا جائےتوبھی استغاثہ کےشواہدکیس ثابت کرنےکیلئےناکافی ہیں. استغاثہ اپناکیس ثابت کرنےمیں مکمل طور پرناکام رہی ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی بانی پی ٹی آئی سائفر کیس میں تفصیلی فیصلہ فیصلہ جاری کیس ثابت

پڑھیں:

ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا

واشنگٹن:

امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔

کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔

قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان

ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • پی ٹی آ ئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کیلیے تیار،حکومتی وسیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی میں حتمی فیصلہ عمران خان کا، چھوڑ کر جانے والے غیر متعلقہ ہیں: شیخ وقاص اکرم
  • پی ٹی آئی کی سابق قیادت کا حکومتی وزرا اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا فیصلہ
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • ایل پی جی کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان، اوگرا نے نوٹیفکیشن جاری کردیا
  • پنجاب حکومت کابانی پی ٹی آئی کے 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کرنے کا فیصلہ