UrduPoint:
2025-07-26@10:49:23 GMT

گوگل والٹ کیا ہے، پاکستان کو اس سے کیا فائدہ ہو گا؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

گوگل والٹ کیا ہے، پاکستان کو اس سے کیا فائدہ ہو گا؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 مارچ 2025ء) گوگل والٹ ایک ایپ کی صورت میں دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں ڈیجیٹل پےمنٹس کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ یہ والٹ اینڈروئڈ ڈیوائسز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے پےمنٹ کارڈز، لائلٹی کارڈز اور بورڈنگ پاسز جیسی ضروری تفصیلات اور معلومات تک رسائی کا ایک محفوظ، آسان اور مددگار طریقہ ہے۔

سافٹ ویئر انجینئر محمد بن متین نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ گوگل والٹ ایک عام بٹوے کی ڈیجیٹل شکل ہے، جس میں صارف کو اپنے کارڈز اور نقدی ساتھ رکھنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ ان کے مطابق گوگل والٹ جو پہلے 'گوگل پے‘ کے نام سے جانا جاتا تھا، اینڈروئڈ آلات پر ادائیگیوں کا ایک ڈیجیٹل نظام ہے۔

ٹیک کمپنیاں آن لائن ہیٹ اسپچیز پر یورپی یونین کے نئے ضابطہ اخلاق پر متفق

انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''یہ ایک ڈیجیٹل والٹ ہے، جو صارفین کو اپنے اینڈروئڈ فونز یا دیگر ڈیوائسز کے ذریعے ادائیگیاں کرنے، لائلٹی کارڈز، بورڈنگ پاسز، ٹرین ٹکٹ اور دیگر کئی طرح کے کارڈز محفوظ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

(جاری ہے)

یعنی وہ سب کچھ جو آپ کے لیے آن لائن ادائیگیاں آسان بنا دیتا ہے۔ اس والٹ کے ذریعے پاکستانی صارفین نہ صرف آن لائن شاپنگ کر سکیں گے بلکہ ثنا سفیناز، گل احمد، اور جے ڈاٹ سمیت جن سٹورز پر 'ٹَیپ اینڈ پے‘ کی سہولت دستیاب ہوتی ہے، وہاں وہ اپنے موبائل فونز کے ذریعے ادائیگیاں کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ یہی صارفین دوران سفر اپنے بورڈنگ پاس اور ٹکٹیں بھی باآسانی اسی والٹ میں رکھ اور دکھا سکیں گے۔

‘‘ پاکستانی صارفین کے دو اہم مسائل

لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کے ہیلے کالج آف کامرس سے وابستہ اور ای کامرس افیئرز کے ماہر، ڈاکٹر ماجد علی چوہدری نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہپاکستان میں ای کامرس صارفین کو فنانشل ٹرانزیکشنز کی حفاظت اور قبولیت کے مسائل کا سامنا تھا۔ ان کے مطابق کچھ ویب سائٹس بعض کارڈز کے ذریعے کی جانے والی ادائیگی قبول نہیں کرتی تھیں اور بعض لوگوں کو اپنی رقم کی ترسیل کے محفوظ نہ ہونے کے خدشات کا سامنا رہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب گوگل والٹ کی پاکستان میں بھی دستیابی سے یہ دونوں مسائل حل ہو گئے ہیں، ''اس سے صرف ان لوگوں کو پریشانی ہو گی، جن کے پاس سفید دھن نہیں ہے اور انہیں خطرہ ہے کہ ان کے آمدنی سے زیادہ اخراجات حکومت کے علم میں آ جائیں گے۔ ‘‘

ایران نے واٹس ایپ اور گوگل پلے پر عائد پابندیاں ختم کر دیں

انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی انفینیٹی سافٹ ویئر سولیوشنز کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر وقار عزیز نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ گوگل والٹ سے حکومت اور صارفین دونوں کو کافی فوائد حاصل ہوں گے۔

لوگ بغیر کسی پریشانی کے کم ٹیکس والی محفوظ ٹرانزیکشنز بھی کر سکتے ہیں۔ دوسری طرف پاکستان کی معیشت کو ڈاکومنٹ کرنے میں بھی مدد ملے گی اور غیر قانونی ٹرانزیکشنز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

محمد بن متین نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ گوگل والٹ کی ایپ آسانی سے پلے اسٹور سے ڈاون لوڈ کر کے کسی بھی اینڈروئڈ ڈیوائس پر انسٹال کی جا سکتی ہے جبکہ مختصر اور محدود تصدیقی مراحل سے گزرنے کے بعد کوئی بھی صارف اپنے ڈاکومنٹس اور ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز اس ایپ میں رجسٹر کرا سکتا ہے۔

کئی پاکستانی بینکوں کی گوگل والٹ سروسز

اس وقت پاکستان کے جو بینک تجارتی بنیادوں پر گوگل والٹ کے ساتھ منسلک ہو چکے ہیں، ان میں بینک الفلاح، بینک آف پنجاب، فیصل بینک، حبیب بینک، میزان بینک اور یو بی ایل بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گوگل والٹ کے ذریعے جاز کیش سروس کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

بینکنگ سیکٹر میں کام کرنے والے ایک ماہر کے مطابق آئندہ دنوں میں پاکستان میں الائیڈ بینک، ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک اور جے ایس بینک بھی گوگل والٹ سروس اپنا لیں گے۔

کیا یورپ کا نیا سرچ انجن گوگل کا مقابلہ کر سکے گا؟

ایک سوال کے جواب میں وقار عزیز نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ گوگل والٹ کے ذریعے کی جانے والی ادائیگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے کافی انتظامات کیے گئے ہیں اور انہیں ہیک کرنا یا ان میں مداخلت کرنا آسان نہیں ہو گا۔ اس ضمن میں ایک پاس ورڈ سمیت ایک تصدیقی نظام ہوگا جسے موبائل فون گم ہو جانے کی صورت میں بھی کسی دوسرے کی طرف سے استعمال کیا جانا آسان نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا، ''ویسے آج کل دنیا بھر میں ہیکنگ بھی جتنی زیادہ اور جدید ہو چکی ہے، تو یہ تو مستقبل میں ہی پتہ چل سکے گا کہ یہ والٹ پاکستان میں عام صارفین کو کس حد تک ڈیجیٹل تحفظ فراہم کرتا ہے۔‘‘

نقد ادائیگیاں، جرمن شہری دیگر یورپی باشندوں سے آگے

وقار عزیز کے مطابق گوگل والٹ کی مدد سے متعلقہ بینک کی اجازت کے ساتھ دوسرے ملکوں میں محدود مالی ادائیگیاں بھی ممکن ہوتی ہیں۔

پاکستانی حکومت ملکی معیشت کو ڈاکومنٹ کرنے کے لیے کئی طرح کے اقدامات کر رہی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق سال 2028 تک ملک کی 75 فیصد بالغ آبادی کے پاس ذاتی بینک اکاؤنٹ ہونے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان میں کے ذریعے کے مطابق والٹ کے کے لیے

پڑھیں:

2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔

یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔

اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔

ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔

جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • صارفین کے لیے خوشخبری، اسٹیٹ بینک نے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے عمل میں اہم تبدیلیاں کردیں
  • عام صارفین اور تاجروں کیلئے اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف کرا دیا گیا
  • پاکستان میں بینک اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف
  • سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کار دوست ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہیے؛ صدرِ مملکت
  • سول سروسز سٹرکچر کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم، تحفظات دور کرینگے: وزیراعظم کی فضل الرحمٰن کو یقین دہانی
  • ملکی تاریخ میں پہلی بار  ’’فری انرجی مارکیٹ پالیسی‘‘کے نفاذکااعلان
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ
  • اب صرف ‘ٹَیپ’ کریں اور کیش حاصل کریں، پاکستان میں نئی اے ٹی ایم سہولت متعارف
  • پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے: صدر