پی ٹی آئی ایسا راستہ اختیارکرے کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے، ڈاکٹر فاروق ستار
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد پوری قوم ایک پیج پر تھی، قومی اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، سوشل میڈیا پرکوئی کوڈ آف کنڈٹ ہونا چاہیے، حالیہ دہشت گردی پر ملک دشمنوں کی زبان بولی گئی، ملک پر بانی پی ٹی آئی کو فوقیت دینا قابل قبول نہیں ہے، پی ٹی آئی ایسا راستہ اختیارکرے کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ تحریک انصاف کا ملک پر بانی پی ٹی آئی کو فوقیت دینا درست نہیں، موجودہ حالات میں پی ٹی آئی کو ایسا راستہ اختیار کرنا چاہیے کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ سیاست میں راستے نکالے جاتے ہیں، فیس سیونگ بھی دینا پڑتی ہے، 2024 کا الیکشن شفاف نہیں تھا تو کیا 2018 کا شفاف تھا؟ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پرعمل ہونا چاہیے۔
مسلم لیگ ن کے ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ امریکا نے افغانستان میں اسلحہ چھوڑ کر ہمارے لئے مشکلات پیدا کر دیں، افغانستان میں امریکا کا چھوڑا گیا اسلحہ ہمارے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے، افغان طالبان حکومت نے جیلوں میں قید لوگوں کو چھوڑا، اگر نیشنل ایکشن پلان پرعمل ہوتا تو آج یہ سانحہ رونما نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ملک سے بھاگے ہوئے کچھ لوگ ملک کے لئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں، کچھ لوگ باہر بیٹھ کر سوشل میڈیا پر مسلسل زہر اگل رہے ہیں، حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کو بٹھا کر مسائل حل کرے، بدقسمتی سے ملک میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شوکت یوسفزئی اگر حکومت میں بیٹھے لوگ دوسروں کو انتشاری قرار دیں گے تو یکجہتی کیسے ہوگی؟ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر حکمراں خاموش ہیں، آخر وفاقی حکومت کی داخلہ پالیسی کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعہ پر بلوچستان حکومت کو ناکام کیوں نہیں کہا گیا؟ اس لئے کہ وہاں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، اگر خیبر پختونخوا میں ایسا کوئی واقعہ ہوتا تو صوبائی حکومت کو ناکام کہا جاتا، ملک میں یکسوئی لانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف تمام جماعتوں کو اکھٹا ہونا ہوگا، میرے خیال میں ہمیں اے پی سی میں آنا چاہیے، میری ذاتی رائے ہے پی ٹی آئی کو اے پی سی میں ضرور جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیشنل ایکشن پلان پی ٹی ا ئی کو نے کہا کہ ا چاہیے
پڑھیں:
’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
آنجہانی پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض پالیسیوں کے شدید ناقد رہے ہیں۔ وہ ٹرمپ اس پالیسی کے سخت مخالف تھے جس میں وہ امریکا میں مقیم لوگوں سے ملک سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے اور میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار تعمیر کرنا چاہتے تھے۔
اس تناظر میں فروری 2016 میں پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی عیسائیت پر سوال اٹھایا تھا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ ان دنوں ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے امریکی صدارتی امیدوار تھے اور زور شور سے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔
دراصل ان دنوں پوپ فرانسس میکسیکو کے دورہ پر تھے، وہاں سے روم واپسی کے دوران پرواز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پوپ نے کہا کہ ایک شخص جو صرف دیواریں بنانے کے بارے میں سوچتا ہو، چاہے وہ دیواریں جہاں بھی کھڑی کرے، وہ پل بنانے کا نہ سوچتا ہو، وہ عیسائی نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ یسوع مسیح کی تعلیمات نہیں ہیں۔
’ وہ شخص عیسائی نہیں ہوسکتا، جو ایسے کام کرے۔‘
پوپ فرانسس کے بیان کا پس منظر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات تھے جن میں وہ گیارہ ملین لوگوں کو امریکا سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے جو غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ ان دنوں ٹرمپ میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار کھڑی کرنے اعلانات کر رہے تھے۔
تاہم پوپ کے اس بیان کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھیں اپنے عیسائی ہونے پر فخر ہے۔ ٹرمپ نے پوپ کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں