جعفر ایکسپریس حملہ، سیکیورٹی فورسز کے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کی ویڈیو جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کے آپریشن اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔
گزشتہ دنوں بولان کے علاقے ڈھاڈر میں دہشت گردوں نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا اور مسافروں کو یرغمال بنالیا گیا۔
پاک فوج نے 36 گھنٹے کے اندر کلیئرنس آپریشن کامیابی سے مکمل کیا اور یرغمالیوں کو بازیاب کروایا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ ٹرین آپریشن میں 33 دہشت گرد مارے گئے، کل 26 شہادتیں ہوئیں، 354 یرغمالی رہا کروائے گئے، جن میں سے35 یرغمالی زخمی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرین ہائی جیکنگ کا کلیئرنس آپریشن دنیا کا سب سے کامیاب آپریشن تھا، یہ واقعہ دہشتگردی کا ایک اور واقعہ ہے جس کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، اس دہشت گردی کا جو اہم سپانسر مشرقی ہمسایہ ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ان دہشتگردوں کی سپورٹ میں ایک وار فیئر چلنا شروع ہوگئی جس کو بھارتی میڈیا لیڈ کر رہا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست ایک سسٹم کے تحت مسنگ پرسنز کے معاملے سے نمٹ رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔