حکومت بلوچستان نے آئندہ ماہ کی تنخواہیں 24 تاریخ کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ خزانہ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق سرکاری ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن 24 تاریخ کو دی جائیں گی۔ فیصلہ عید الفطر کی مناسبت سے کیا گیا ہے۔

اس سے قبل وفاقی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پینشن عید سے قبل ادا کردی جائیں گی اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ڈیویلپرز کتنے ڈالرز کما لیتے ہیں، دیگر ممالک کے لیے تنخواہیں کتنی؟

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عید الفطر 31 مارچ یا یکم اپریل کو پڑنے کا امکان ہے جس کی روشنی میں حکومت نے تنخواہوں اور پینشن کی پیشگی ادائیگی کا فیصلہ کیا ہے۔

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری ملازمین کو 27 مارچ کو تنخواہیں ملیں گی اور ریٹائر ہونے والے ملازمین کی پینشن بھی اسی دن ادا کی جائے گی۔

وزارت خزانہ نے تنخواہوں اور پنشن کی جلد ادائیگی کے حوالے سے کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کو بھی ہدایات جاری کردی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پینشن تنخواہیں حکومت بلوچستان عیدالفطر وزارت خزانہ وفاقی حکومت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پینشن تنخواہیں حکومت بلوچستان عیدالفطر وفاقی حکومت سرکاری ملازمین اور پینشن

پڑھیں:

قابض انتظامیہ نے مزید 3 کشمیریوں کو سرکاری ملازتوں سے برطرف کر دیا

ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمتوں سے برطرف کئے گئے کشمیریوں میں ایک پولیس کانسٹیبل، ایک سکول ٹیچر اور سرکاری میڈیکل کالج کا ایک جونیئر اسسٹنٹ شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے ایک پولیس کانسٹیبل سمیت تین مسلم سرکاری ملازمین کو آزادی پسند تنظیموں سے تعلق کا جواز بنا کر برطرف کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمتوں سے برطرف کئے گئے کشمیریوں میں ایک پولیس کانسٹیبل، ایک سکول ٹیچر اور سرکاری میڈیکل کالج کا ایک جونیئر اسسٹنٹ شامل ہیں۔ جنہیں قابض انتظامیہ نے "قومی سلامتی کے مفاد میں” برطرف کرنے کے بعد جیلوں میں قید کر دیا ہے۔ اگست 2019ء میں مودی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے قابض انتظامیہ نے 75 سے زائد کشمیری سرکاری ملازمین کو اسی طرح کے الزامات کے تحت برطرف کیا ہے۔ قابض حکام کے مطابق یہ کارروائی سرکاری اداروں میں آزادی پسند کشمیریوں اور ان کے ہمدردوں کے خلاف جاری کریک ڈان کا حصہ ہے۔ برطرف کے گئے ملازمین میں پولیس کانسٹیبل ملک اشفاق نصیر، محکمہ سکول ایجوکیشن کے ٹیچر اعجاز احمد اور گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے جونیئر اسسٹنٹ وسیم احمد خان شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کا 10 جون کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کا اعلان
  • مختلف محکموں میں بھرتیاں روکنے کیخلاف حکومت سندھ کی اپیل پر ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
  • وفاقی وزارت خزانہ نے عید کی تعطیلات منسوخ کر دیں
  • عید کی چھٹیاں منسوخ 
  • کشمیر کے سرکاری ملازمین کی برطرفی کا اختیار کس کے پاس ہے، آغا سید روح اللہ موسوی
  • حکومت کا کوئی فورم ہونا چاہیے جو برطرف ملازمین کے کیسز کا فیصلہ کرے: جسٹس محمد علی مظہر
  • میر واعظ کی طرف سے کشمیری سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی کی مذمت
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے کھلتے ہی نئی تاریخ رقم کردی
  • حکومت کا پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ
  • قابض انتظامیہ نے مزید 3 کشمیریوں کو سرکاری ملازتوں سے برطرف کر دیا